عمران خان کا چیف الیکشن کمشنر پر اظہار عدم اعتماد، استعفے کا مطالبہ کر دیا

اسلا م آباد(آئی این پی)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے موجودہ حکومت پر پنجاب کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی اور پی ٹی آئی کو ہرانے کے لئے سرکاری مشینری کے استعمال سمیت دیگر حربے استعمال کرنے، الیکشن کمیشن پر ن لیگ کو جتوانے کی ہر ممکن کوشش کاالزام عائد کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر پرعدم اعتماد کا اظہار کردیا

اور مطالبہ کیاکہ وہ فوری طور پر عہدے سے استعفیٰ دے دیں ، چیف الیکشن کمشنر نے 40 لاکھ لوگوں کو ووٹرز لسٹوں سے مردہ قرار دے کر خارج کیا ، سینیٹ انتخابات میں سپریم کورٹ کی اجازت کے باوجود انہوں نے ووٹ کو قابل شناخت نہیں بنایا ،سینیٹ میں ووٹوں کی خریدو فروخت پر الیکشن کمیشن نے کچھ نہیں کیا اس لیے اس الیکشن میں بھی پیسہ استعمال ہوا، اگر آئندہ الیکشن پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کی طرح ہوئے تو بحران بڑھے گا ، موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ صاف اور شفاف انتخابات ہیں ، ملک کے معاشی بحران کے حل کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے اور استحکام کے لیے شفاف الیکشن ضروری ہے ،سیاسی استحکام کے بغیر ملک میں سرمایہ کاری لانا مشکل ہے، اب کوئی بند کمرے میں ملکی مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکتا، مینڈیٹ چوری کرنے والے کو نون لیگ کی طرح شکست کا سامنا کرنا ہو گا، بہتر ہے کہ عوام کو فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے، پی ٹی آئی کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے ایک مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا ،اکنامک سروے کے مطابق ہمارے آخری دو سال میں سب سے زیادہ گروتھ ہماری آخری دو سالوں میں ہوئی ، ہم نے کورونا کے باوجود ملک میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کیا،موجودہ حکومت نے آتے ہی نیب قوانین میں تبدیلی کی اور یہ اب اپنے کرپشن کیسز ختم کرا رہے ہیں،جب ایک بیرونی سازش کے تحت ہم پر یہ امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی تو عوام نے کہنا شروع کیا کہ ہم کسی اور کی غلامی کے لیے تیار نہیں ، اب ہم قوم بننے جارہے ہیں ، اگر ہم قوم بن گئے تو ہمارے سارے مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے ،آج میرے ملک کے لیے خوش آئندوقت ہے اور میں بہت خوش ہوں کہ عوام میں شعور آگیا اور وہ بیدار ہوگئے ہیں۔پیر کو پنجاب کے ضمنی انتخابات اورپی ٹی آئی کی کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ قوم کو نظریہ پاکستان کی سمجھ آ گئی ہے اور اس پر شکر ادا کرتے ہیں، لا الٰہ الا اللہ ایک فلسفے کا نام ہے،

جس دن اس کو سمجھ لیا تو نظریہ پاکستان کو سمجھ جائیں گیاور جس دن ہم نے نظریہ پاکستان کو سمجھ لیا تو ایک عظیم قوم بن جائے گی کیونکہ نظریہ کے بغیر قوم نہیں بن سکتی ہے صرف عوام کا ہجوم رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی، اس پر عوام نے پوچھنا شروع کیا کہ قائداعظم نے انگریزوں اور ہندوئوں کی غلامی سے نکالا تھا ہم اب کسی کی بھی غلامی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں، میں خوش ہوں کہ قوم شعور و بیداری دیکھی ہے اب ایک قوم بنتے جا رہی ہے اور جس دن ایک قوم بن جائیں ملک کے مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اشرافیہ کی دولت اور جائیداد بیرون ملک ہے، ان کا علاج ،چھٹی سب یورپ میں ہوتا ہے، اس طرح قوم نہیں بنتی ہے، جب تک اشرافیہ، لیڈر شپ کا مرنا جینا ملک میں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آج جدھر کھڑے ہیں اس پر فخر کرنا چاہیے، ضمنی انتخابات میں خواتین، نوجوان نکلا، یہ ایک نیا پاکستان ہے، ہماری جب حکومت تھی تو سیاسی بحران پیدا کیا گیا، حکومتی اکنامک سروے کے مطابق 17 سال کے بعد تحریک انصاف کے آخری دو سال میں گروتھ ریٹ بڑھے، سارے اعشاریے بہتری کی طرف جا رہے تھے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں