امریکی صدر کا دورہ سعودی عرب ناکام، سعودی ولی عہد نے امریکا کو بڑا جھٹکا دیدیا

جدہ(پی این آئی) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ تیل کی پیداوار ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل سے نہیں بڑھا سکتے اس بیان کو امریکا کی بڑی ناکامی سمجھاجارہا ہے کیونکہ امریکی صدر کا دورہ عرب ممالک پر تیل کی پیدوار بڑھانے کے لیے تھا تاکہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہو۔

 

جدہ میں امریکا عرب کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پاس تیل کی یومیہ پیداوار ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل سے بڑھانے کی صلاحیت نہیں ہے انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت کا استحکام تیل کی قیمتوں میں استحکام سے جڑا ہوا ہے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایران خطے کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے.انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی معیشت کو سہارا دینے کے لیے مزید مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، توانائی کے پائیدار ذرائع کے لیے حقیقت پسندانہ اور ذمہ دارانہ نقطہ نظر کی ضرورت ہے امریکی صدر جو بائیڈن بطور صدر مشرق وسطیٰ کے اپنے پہلے دورے پر تھے اور اس دوران وہ اسرائیل بھی گئے تھے۔

 

امریکی صدر بائیڈن مشرق وسطیٰ کا دورہ مکمل کر کے واپس روانہ ہوگئے ہیں بائیڈن نے چار روز مشرق وسطیٰ میں گزارے سلامتی اور ترقی کے لیے جدہ سربراہ اجلاس امریکی صدر جو بائیڈن، خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے راہنماؤں اور مصر، اردن اور عراق کی قیادت کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوا سربراہ اجلاس سے خطاب میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران پر زور دیا کہ وہ استحکام کے حصول کے لیے تعاون کرے اور خطے کے معاملات میں مداخلت نہ کرے.انہوں نے یمن کے بحران کے سیاسی حل اور جنگ بندی کے قیام کے لیے تمام کوششوں کے لیے مملکت کی حمایت کا بھی اعلان کیا ولی عہد نے نشاندہی کی کہ جدہ سربراہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے جب دنیا کو بڑے چیلنجز درپیش ہیں ان کا خیال تھا کہ عراق اپنی سلامتی میں بہتری کی طرف گامزن ہے جو کہ خطے کی سلامتی سے ظاہر ہوتا ہے۔

 

سعودی نشریاتی ادارے ”العربیہ“کے مطابق سعودی ولی عہد نے واضح کیا کہ خطے میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے نظام کی تکمیل کے لیے دیگر بحرانوں بالخصوص شام اور لیبیا میں عوام کے مصائب کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے حقیقی سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ خطے کے مستقبل کے لیے ایسے وژن کو اپنانے کی ضرورت ہے جس میں سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے حصول کو ترجیح دی جائے ملکوں کے درمیان باہمی احترام پر توجہ دی جائے، ثقافتی اور سماجی روابط کو مضبوط کیا جائے، سلامتی اور سیاسی چیلنجز کا مقابلہ کیا جائے اور جامع اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے تعاون کیا جائے تیل کے بارے میں انہوں نے صاف توانائی میں سرمایہ کاری جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی معیشت توانائی کی قیمتوں کے استحکام سے منسلک ہے.انہوں نے کہا کہ مملکت نے پہلے اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔

 

جس کی مقدار یومیہ 13 ملین بیرل ہے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ان کا ملک تیل کی پیداوار مزید نہیں بڑھائے گا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی معیشت کی ترقی کا گہرا تعلق دنیا میں موجود توانائی کے تمام ذرائع بہ شمول ہائیڈرو کاربن کے استعمال سے ہے، جبکہ شفاف ٹیکنالوجی کے ذریعے ان کے اخراج کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے.شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ مملکت نے اپنے ترقیاتی منصوبوں کے مطابق سرکلر کاربن اکانومی اپروچ اپنا کر کاربن کے اخراج پر خالص غیرجانبداری تک پہنچنے کے لیے متوازن انداز اپنایا ہے اور اس کے معاشی تنوع کو فعال کیا ہے شہزادہ محمد بن سلمان نے اس امید کا اظہار کیا کہ جدہ سربراہ اجلاس برائے سلامتی اور ترقی ایک نئے مرحلے کے لیے ایک جامع فریم ورک کے قیام کا باعث بنے گا جس سے خطے کے نوجوان مردوں اور خواتین کو ایک روشن مستقبل کی امید ملے گی۔

 

اس میں وہ ان کی امیدوں کا ادراک کرنے اور دنیا کے سامنے اپنا وہ عظیم پیغام اور اقدار پیش کرنے کے قابل ہیں جن پر ہمیں فخر ہے اور انہیں ترک نہیں کریں گے اور ہم دنیا سے امید کرتے ہیں کہ وہ ان کا احترام کریں گے انہوں نے خبردار کیا کہ توانائی کے بڑے ذرائع کو چھوڑ کر اخراج کو کم کرنے کے لیے غیر حقیقی پالیسیاں اپنانے سے آنے والے برسوں میں بے مثال افراط زر، توانائی کی قیمتوں میں اضافہ، بے روزگاری میں اضافہ اور سنگین سماجی اور سلامتی کے مسائل بڑھ جائیں گے.یہ بات قابل ذکر ہے کہ سربراہ اجلاس کے اعلامیے میں امن اور خوشحالی کے خطے کے لیے مشترکہ وژن پر زور دیا گیا ہے اور اس کے لیے خطے کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے، تعاون اور انضمام کے ذرائع کو فروغ دینے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

 

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں