اسلام آباد(پی آئی ڈی آزاد کشمیر) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کی قیادت میں حکومت آزادکشمیر نے سیاحت کے فروغ کو اولین ترجیحی قرار دیتے ہوئے عملی اقدامات شروع کر دیئے۔ راولاکوٹ میں موجود بنجوسہ جھیل کو قومی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لئے پرکشش اور معیاری بنانے کے لئے اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اگلے دو ماہ میں جدید طرز پر جھیل کا منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جانا چاہیے۔
وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے اس موقع پر کہا کہ باتیں بہت ہوگئیں۔ آزادکشمیر میں موجود سیاحت کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھانے کے لیے اس شعبے میں عملی کام کرنا ہوگا، سرمایہ کار یہاں آئیں، حکومت مکمل تحفظ فراہم کریگی،سیاحتی مقامات پر سہولیات کی فراہمی اور رسائی کے لیے حکومت نے کام کا آغاز کر دیا ہے،ٹورازم اتھارٹی کو فعال بنانے کے ساتھ ساتھ نئے سیاحتی مقامات متعارف کروائے جائیں گے۔گذشتہ روز پونچھ لینڈ پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ذمہ داران یاسررفیق اور سردار عفنان نواز نے وزراء کرام سردار فہیم ربانی،علی شان سونی،ممبر قانون ساز اسمبلی جاوید بٹ اور پرنسپل سیکریٹری ہمراہ وزیر اعظم سید شاہد محی الدین کی موجودگی میں وزیر اعظم کو راولاکوٹ میں موجود بنجوسہ جھیل کو جدید بنیادوں پر ازسر نو سیاحوں کے لئے پرکشش بنانے کے حوالے سے بریفننگ دی اور کہا کہ سیاحوں کی ایک کثیر تعداد ہر سال سیر و تفریح کی غرض سے آزاد کشمیر کا رْخ کرتی ہے۔ سیاحوں کی اس آمد ورفت کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے مواقعوں کو میزبان آبادیوں اور آنے والے مہمانوں کے مابین ایک بامعنی رابطہ میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں جس کے ذریعہ سے قدرتی علاقوں میں خاطر خواہ معاشی فوائد سے وسیع بنیادوں پر مستفید ہونا ممکن ہے۔
معاشی فوائد کی مقامی آبادیوں میں یکساں تقسیم اور مقامی سطح پر متبادل روزگار کے مواقع پیدا ہونے سے آزادکشمیر کی آبادیوں میں نہ صرف معاشی خوشحالی کی نئی جہتیں متعارف ہونگی بلکہ سیاحوں اور میزبانوں میں قدرتی وسائل کو محفوظ رکھتے ہوئے محظوظ ہونے سے متعلق بیداری کا عنصر متعارف ہوگا اور بے ہنگم آمدورفت اور قدرتی وسا?ل کا مقامی آبادیوں کے ذریعہ غیر سائنسی بے دریغ استعمال کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔انہوں نے کہا کہ بنجوسہ جھیل کو جدید بنیادوں پر سیاحوں کے لئے پرکشش بنایا جانا وقت کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بنجوسہ جھیل کو قومی و بین الاقوامی سیاحوں کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ کے اندر اس کام کو مکمل کیا جائے۔جھیل کو تین مراحل میں تقسیم کیا جائے۔واکنگ ٹریک،چڑیا گھر،واٹر سپورٹس اور سیاحوں کے تحفظ سمیت ان کی دلچسپی کے دیگر لوازمات پورے کرتے ہوئے کلائیمیٹ چینج کے تناظر میں اس امر کا خیال رکھا جائے کہ کم ازکم 75 فیصد قدرتی مناظر برقرار رہیں۔اسی طرح جھیل کو جدید بنیادوں پر استوار کرتے ہوئے کشمیر کے کلچر کو بھی منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے اور اس منصوبے میں قومی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لئے ایسی کوئی کسر نہ چھوڑی جائے جس کو وہ ہائی لائیٹ کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ جھیل کے پانی کی صفائی کے لئے سائنسی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کی خدمات بھی لے گی، آزاد کشمیرمیں سیاحت و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع موقع موجود ہیں، سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول ہے۔ حکومت سرمایہ کاروں اور مقامی آبادی کے مفادات کا تحفظ یقینی بنائے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں