بینکوں میں شہریوں کے ڈپازٹس 22کھرب روپے سے تجاوز کرگئے، کتنے کھرب کا اضافہ ہوا؟

کراچی (آئی این پی) ملک کے بینکوں میں جمع کرائی گئی مجموعی رقم کا حجم 22 کھرب سے تجاوز کرگیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادو شمار کے مطابق بینکوں کے ڈپازٹس گزشتہ ماہ جون میں 22کھرب81ارب روپے رہے جو اس سے پچھلے ماہ مئی کے مقابلے میں 8فی صد زائد ہے اور اگر سالانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے تو گزشتہ سال جون کے مقابلے میں رواں سال جون کے دوران ڈپازٹس میں 15فی صد اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ ماہ جون میں بینکوں کی جانب سے10کھرب88ارب روپے کے قرضے بھی دئے گئے جو مئی2022کے مقابلے میں ایک فیصد زائد ہے جب کہ جون2021کے مقابلے میں 21فی صد زیادہ یعنی گزشتہ ماہ جون میں اس سے پچھلے ماہ مئی کے مقابلے میں قرضے نمایاں طور پر زیادہ دئے گئے ہیں۔بینکوں کی جانب سے گزشتہ ماہ جون میں 17کھرب41ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جو اس سے پچھلے ماہ مئی کے مقابلے میں 12فیصد زائد ہے اور گزشتہ سال جون سے موازنہ کیا جائے تو بینکوں کی ایک ماہ میں سرمایہ کاری میں 27فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادو شمار کے مطابق بینکوں کے ڈپازٹس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جون 2002 میں بینکوں کے ڈپازٹس ایک کھرب 42ارب روپے تھے جو 20سال میں بڑھ کر 22 کھرب81 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ اسی طرح رواں سال کے آغاز پر جنوری میں بینکوں کے ڈپازٹس 19 کھرب 94 ارب روپے کے تھے جس میں گزشتہ پانچ ماہ کے دوران تقریبا 3کھرب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے بینکوں میں اکاونٹس کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے ڈپازٹس کا حجم بھی بڑھ رہا ہے اس کے علاوہ سرمایہ کاری کے محدود مواقع اور شرح سود بڑھنے کے باعث منافع کی شرح بہتر ہونے کی وجہ سے بھی بینکوں کے ذپازٹس میں اضافہ ہورہا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں