مسٹر ایکس اور وائی کون ہیں؟ عمران خان کا جلسے میں خطاب

ڈی جی خان (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فکر نہ کرو، جلد پتا چل جائے گا مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کون ہیں؟ لاہور میں ان کی مدد کرنے کیلئے مسٹر ایکس پوری گیم کھیل رہا ہے، حکم ملا ہوا کہ تم نے ان چوروں کو جتانا ہے اور مسٹر وائی ملتان بھیجا ہوا ہے،چیف الیکشن کمشنر تمہارا ریکارڈ موجود ہے تم ہفتے میں تین دن لاہور میں کیوں گزارتے ہو؟

 

انہوں نے ڈی جی خان میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی خان والو، پہلی بار میری کوشش تھی کہ ڈی جی خان جو سب سے زیادہ پنجاب کا پسماندہ علاقہ تھا وہاں سے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا، میری کوشش تھی ایسا وزیراعلیٰ آئے جس میں غریب آدمی کا درد رکھتا ہو، ان علاقوں میں بجلی، پانی نہیں ہے، عثمان بزدار میں عاجزی تھی، شہبازشریف کی طرح شوبازی نہیں کرتا تھا ، ڈرامے ایکٹنگ نہیں کرتا تھا، تین سالوں میں جتنا کام پی ٹی آئی نے کرایا اس پہلے کبھی نہیں ہوا۔مجھے خوشی تھی کہ جب ایک غریب گھرانے میں بیماری ہوتی ہے میری بہنیں جانتی ہیں بچہ بیمار ہو تو علاج کے پیسے نہیں ہوتے، ہم ہیلتھ کارڈ لے کر آئے ہیلتھ انشورنس سے کسی بھی علاقے میں جاکر علاج کرایا جاسکتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن نوجوانوں کے مستقبل کا الیکشن ہے، یہ وقت ہے ان چوروں، ڈاکوؤں اور امریکی سازشیوں کو شکست دینے کا وقت ہے ، اس امپورٹڈ حکومت کو شکست دینے کا وقت ہے ، نوجوانوں اور خواتین پر ذمہ داری ہے کہ گھروں میں جاکر لوگوں کو ووٹ کیلئے نکالیں۔خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر سب سے زیادہ دھاندلی ہوتی ہے، مجھے ہر پولنگ اسٹیشنز پر دس دلیر نوجوان ڈیوٹی کیلئے چاہیئے، کیا الیکشن میں لوٹوں کو شکست دینے کیلئے تیار ہیں؟ لوٹا ضمیر فروش ہوتا ہے، اقتدار کی طرف لوٹے کا منہ ہوتا ہے، لوٹے غسل خانے میں ہوتے ہیں، یہ وقت ان کو شکست دینے کا ہے، ن لیگ شہبازشریف ان کو خریدنے والا ہے، شہبازشریف کان کھول کر سن لو! تم نے ہمیشہ ایمپائروں کو ساتھ ملا کر میچ کھیلا ہے، اس بار ایمپائر بھی ساتھ ملا لو لیکن تم میچ نہیں جیت سکتے، پہلے بھی تمہیں ڈی جی خان نے پھینٹا لگایا ۔افسوس ہوا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ سائفر کی تفتیش نہیں کی گئی، وہ خط جو ہمارے امریکی سفیر اور ڈونلڈ لو کے درمیان گفتگو ہوئی، اس پر مجھے افسوس ہوا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی تفتیش نہیں ہوئی، عدلیہ کو ہمیشہ بڑے ادب سے مخاطب ہوتا ہوں، ہماری کوشش تھی اس ملک میں انصاف لانے کی

 

لیکن اچھی عدلیہ کے بغیر انصاف نہیں آتا، کہا گیا کہ تحقیقات نہیں ہوئیں، میرا سوال یہ ہے کہ میں نے پہلے کابینہ کے سامنے مراسلہ رکھا، میٹنگ منٹس موجود ہیں، امریکی انڈرسیکرٹری پاکستان کے سفیر کودھمکی دی گئی اگر عمران خان کو نہ ہٹایا گیا تو پاکستان کیلئے مشکلات پیداہوں گی، اگر ہٹا دو گے تو معاف کردیں گے، ساری قوم سے پوچھتا ہوں اس سے زیادہ اور توہین کیا ہوسکتی ہے؟ کہ ایک امریکی انڈرسیکرٹری 22کروڑ لوگوں کے منتخب وزیراعظم کو دھمکی دیتا ہے،یہ عمران خان کی توہین یا دھمکی نہیں بلکہ 22کروڑ قوم کی توہین ہے۔میں مراسلہ کابینہ ، قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمنٹ کے سامنے رکھا، اسپیکر نے مراسلہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کو بھجوایا کہ انکوائری کی جائے، اس سے زیادہ ہم کیا کرسکتے تھے؟ ہم نے انوسٹی گیشن کیلئے کمیشن بنایا ہماری حکومت ختم ہوئی تو وہ ختم ہوگئی، اس سے زیادہ میں کیا کرسکتا تھا؟محترم سپریم کورٹ سے سوال پوچھتا ہوں کہ جب صدر مملکت نے مراسلہ بھیجا تھا تو آپ کو انوسٹی گیشن نہیں کرنا چاہیے تھا؟ آپ نے انصاف کی توقع کرتے ہیں، آپ سوموٹو لے سکتے ہیں، رات 12بجے عدالتیں کھولتے ہیں، لیکن ایک ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دی جاتی ہے اور ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

 

پتا کرانا چاہیے تھا کہ ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا کہ وزیراعظم کو ہٹایا جائے، کیونکہ میرا سفیر تو میرے ماتحت تھا پھر اس نے کس کو پیغام دیا تھا؟ اگر انکوائری نہ کرائی گئی تو آئندہ کوئی وزیراعظم ڈٹ کر نہیں کھڑا ہوگا۔وہ کہیں گے روس نہیں جانا تو چیری بلاسم شہبازشریف کھڑا ہوسکتا ہے؟وہ طفل کیا گرے گا جو گھٹنوں کے بل چلے۔پہلے ہی گھٹنوں پر ہیں کہ ہم بھکاری ہیں، کیا ہم بھکاری ہیں؟ ہم کس کی امت ہیں، ہم پیارے رسول ﷺ کی امت ہیں، آپ نے سپرپاورز کو خط لکھا کہ میں اللہ کا پیغام لے کر آیا ہوں اگر اس پر چلوگے تو تمہاری بہتری ہے، ہمارا دعویٰ ہے لاالہ الااللہ جس میں ہم کہتے ہم کسی کے سامنے نہیں جھکتے۔ان دو خاندانوں نے 32سال حکمرانی کی ہے، ملک کا پیسا چوری کرکے بیرون ملک بھجوایا، جبکہ محنت کش بیرون ملک اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کام کرتے ہیں اور پیسے پاکستان بھیجتے ہیں، ان کے پیسوں پر ملک چلتا ہے، انہوں نے کہا کہ شہبازشریف ڈیزل کی قیمت کم کرو، تیل کی قیمتیں دنیا میں کم ہوگئی ہیں، جب ہم گئے تو پیٹرول 150روپے اور ڈیزل 144روپے فی لیٹر تھا، ہم چاہتے ہیں شہبازشریف آئی ایم ایف کے سامنے دلیری سے کھڑے ہوں اور عالمی منڈی کے مطابق تیل کی قیمتیں کم کریں، ہم نے معیشت کو اوپر اٹھایا۔

 

سب سے زیادہ پیسا پاکستان میں آیا، 17سالوں میں ترقی ہمارے دور میں ہوئی، تم دونوں خاندانوں نے ملک کا خون چوسا ، تم سے تو مشرف بہتر تھا، تم خاندان 30سال ایک دوسرے کو کرپٹ کہتے رہے، آک تم دونوں اکٹھے ہو، 17جولائی اتوار کو الیکشن میں ایک گیند سے دو وکٹیں گراؤں گا، کچھ دن بعد پھرفضل الرحمان کی تیسری وکٹ گراؤں گا۔انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر سے پوچھتا ہوں جواب دو، ملک کے الیکشن کمشنر ہو لیکن ہفتے میں تین دن لاہور میں کیوں گزارتے ہو؟ تم کب کب کس سے ملتے ہوہمارے پاس ریکارڈ ہے، تم حمزہ اور مریم کے قدموں میں کیوں بیٹھتے ہو؟سکندر سلطان یاد رکھو قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی، سندھ کا الیکشن وہ الیکشن نہیں تھا۔سندھ کے الیکشن میں 15فیصد سیٹوں پر لوگ کھڑے نہیں ہوئے۔30 سال سے اس ملک کی بڑی بیماری زرداری ہے، کراچی میں پانی آیا تو تم نے کیا کیا؟ الیکشن کمشنر تم نے بلدیاتی الیکشن کرایا ، ڈسکہ میں 20 پولنگ اسٹیشنز میں بے ضابطگیاں ہوئیں سارا الیکشن ملتوی کردیا، لیکن سندھ میں کیوں کچھ نہیں کیا؟ تمہارا حلف صاف شفاف الیکشن کرانا ہے۔

 

انتظامیہ ووٹرز کو ڈرا رہی ہے ، جھنگ اور لیہ میں ڈی پی اور اور ڈی سی مدد کررہے ہیں، لاہور میں ان کی مدد کرنے کیلئے مسٹر ایکس بیٹھا ہوا ہے، پوری گیم کھیل رہا ہے، حکم ملا ہوا کہ تم نے ان چوروں کو جتانا ہے اور مسٹر وائی ملتان بھیجا ہوا ہے، فکر نہ کرو، جلد پتا چل جائے گا مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کون ہے؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں