مجھے یقین ہے کہ اب آزادکشمیر بدلے گا اوریہاں کے عوام کو انکے خوابوں کی تعبیر ملے گی،وزیرا عظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردا ر تنویر الیاس خان

مظفرآباد (پی آئی ڈی)وزیرا عظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردا ر تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ اب آزادکشمیر بدلے گا اوریہاں کے عوام کو انکے خوابوں کی تعبیر ملے گی۔ نمبرداری نظام،پنچایت سسٹم اور مالیہ بحال کررہے ہیں، رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام پر اللہ رب العزت کا شکر گزار ہوں۔

گزشتہ دنوں ہمارے پڑوسی ملک ہندوستان میں نبی رحمت ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کی جسارت کی گئی جس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ مودی کے ہاتھوں پر لاکھوں بے گناہوں کا خون ہے۔ایل او سی کے دوسری جانب رہنے والے مظلوم اور لاوارث نہیں،آزادکشمیر کے لوگ ان کے وارث ہیں۔اگر دنیا ہندوستان کو نہ سمجھا سکی تو پھر نہ کوئی براعظم نہ کوئی سمندہمارا راستہ روک سکتا ہے۔ ہم حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی راہ پر چلنے والے ہیں۔ مسئلہ کشمیر حل نہ کیا گیا تو اس کے اثرات پوری دنیا تک جائیں گے۔ قوم مسلح افواج کے آگے چلنا جانتی ہے،ہر آدمی مجاہد اور شہید بننا چاہتا ہے۔ ہندوستان کشمیر چھوڑ کر نکل جائے نہیں تو اسے باور کروائیں گے کہ مسلمان کیسے آگے بڑھتے ہیں۔ مہاجرین گزارہ الاؤنس میں 1500روپے فی کس اضافے کا اعلان کرتاہوں۔ زکوۃ کی رقم 3000روپے سالانہ انتہائی کم ہے، اسے فی ماہ 3000روپے کردیا ہے۔ جہیز فنڈ ز 75000روپے کیا جا رہاہے۔ مساجد کو مفت بجلی فراہم کریں گے۔ 5 اضلاع اور 17تحصیلوں میں مفتی صاحبان کی تقرریوں کا اعلان کرتا ہوں۔مظفرآباد،میرپور اور بھمبر میں قرآن اکیڈمیز کا قیام عمل میں لایا جا ئے گا۔ کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ کے تعاون سے میرپور میں مستحقین کے لیے پہلے مرحلہ میں فلیٹس کی طرز پر900گھر بنائیں گے۔اس کے لیے زمین حکومت آزادکشمیر فراہم کرے گی۔

اس منصوبہ کو تین ہزار سے چار ہزارگھروں تک لے کر جائیں گے۔پولیس ملازمین اور پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے لیے میرپور میں 500گھر بنائیں جائیں گے۔جن میں سے 250پولیس ملازمین اور 250گھر دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو دیے جائیں گے۔ کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے 1200افراد کو پنجاب میں تربیت دلوا ئی جائے گی۔ 22 جون کو نیلم میں برفباری سے ہونے والے بکر وال قبیلہ کے نقصان کا 50فیصد حکومت آزادکشمیر ادا کرے گی۔ میرپور ڈرائی پورٹ کے لیے جگہ مختص ہو چکی، انتہائی کم مدت میں اس کو مکمل کریں گے۔ یہ ڈرائی پورٹ ریاست کی آمدن کے لیے انتہائی اہم ثابت ہو گا۔ قدرتی گیس مری تک آ چکی ہے۔ اسے آزادکشمیر تک لائیں گے۔ سکولوں اور کالجز میں 1000ہزار سکالر شپس دیں گے۔ 100 سکالر شپس پاکستان اور بیرون ملک کے لیے دی جائیں گی۔سکالر شپس کے لیے 70کروڑ روپے کشمیر بنک فراہم کرے گا۔ 30کروڑ روپے کے خواتین کو قرضے دیے جائیں گے۔ بہبود آبادی کے الگ سیکرٹریٹ کے قیام کے لیے حکومت فنڈز فراہم کرے گی۔ MNCHملازمین کو نارمل میزانیہ پر منتقل کر رہے ہیں۔ 86پرائمری سکولوں کو مڈل، 56مڈل کو ہائی،61ہائی سکولوں کو ہائیر سیکنڈری سکول اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ 45انٹر کالجز کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ 496معلمین قران کو نارمل میزانیہ پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ ان کے سکیل کو بھی ریوائز کریں گے۔چوکیدار اور چپڑاسی کے سکیل ریوائز کریں گے۔ 396جنگلات بیلداران اور آئی ٹی ملازمین کو مستقل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ بلدیاتی الیکشن کے حوالہ سے کسی کو ابہام نہیں ہو نا چاہیے۔ہم بلدیاتی الیکشن کی طر ف جا رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں عدالت سے کچھ وقت دینے کی استدعا کریں گے۔

دو ماہ میں گاڑیوں کی فٹنس چیک کرنے کے لیے سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی کو روڈ پر آنے کی اجاز ت نہیں ہو گی۔ بیس سال سے پرانی گاڑیاں حکومت نہیں رکھے گی بلکہ ان کو نیلام کر دیا جائے گا۔ بزرگ ریٹائرڈ ملازمین کے لیے 18کروڑ کا فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔پریس فاؤنڈیشن کے لیے 5کروڑ روپے گرانٹ دی جائے گی۔ شعبہ اشتہارات کے لیے 20کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ صحافیوں کی فلاح وبہبود اور وفات پا جانے والے صحافیوں کے ورثا کی امداد کے لیے2کروڑ روپے دیے جائیں گے، صحافیوں کے لیے کالونیوں کی تعمیر سمیت ان کے مسائل حل کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم آفس میں شکایات سیل قائم کر رہے ہیں۔ سیاحت کے شعبہ میں 200نئے ملازم بھرتی کریں گے۔ ٹورازم پولیس کے لیے 300نئی اسامیاں دے رہے ہیں۔ آزادکشمیر پولیس کے لیے 700سو نئی اسامیاں دے رہے ہیں۔ پولیس کو ٹریننگ کورسز کروائے جائیں گے۔ پولیس کو یونیفارم فراہم کریں گے۔ مظفرآباد اور پونچھ میں سفاری پارک بنائیں گے۔ آزادکشمیر کے ہر ضلع میں کاٹج انڈسٹری لگائیں گے اس مقصد کے لیے 50کروڑ روپے کی رقم مختص کر رہے ہیں۔ ٹورازم کے فروغ کے لیے خواتین کو بھی موقعے فراہم کریں گے۔ سپیشل اکنامک زونز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ جس اخلاص کے ساتھ عمران خان نے آزادکشمیر حکومت کو اپنے دور میں فنڈز فراہم کیے اس کی مثال نہیں ملتی عمران خان نے آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت کو مختص بجٹ سے 3ارب اضافی فنڈ ز دیے۔موجودہ دور میں کٹ لگ گئی جس کی وجہ سے خسارے کا بجٹ پیش کر رہے ہیں۔ آزادکشمیر این ایف سی ایوارڈ کا حصہ نہیں بلکہ پاکستان کی بنیادی اکائی ہے۔ گزشتہ دور حکومت میں فاروق حیدر نے خود اپوزیشن کے ساتھ معاہدہ کر کے اس کی پاسداری نہیں کی۔ فاروق حیدر خان نے اپنے وزیروں کو 9,9کروڑ دیے لیکن اس وقت کی اپوزیشن کو کوئی فنڈ ز نہیں دیے گے۔

صدر ریاست نے بیرون ممالک مسئلہ کشمیر کو احسن انداز میں اجاگر کیا جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔آزادکشمیر پاکستان کی دفاعی فصیل ہے۔ یاسین ملک کو غیر منصفانہ سزا کی مذمت کرتے ہیں۔ ڈڈیال میں ٹیکنیل کالج قائم کرینگے، سردار عبدالقیوم نیازی کے دادا اور سردار محمد حسین شہید کا مزار تعمیر کریں گے۔ راولاکوٹ میں تینوں آرمڈ سروسز کا مشترکہ میوزیم بنانے کے لیے پچاس کنال جگہ مختص کریں گے۔ 1122کو وسائل فراہم کر کے باوقار بنائیں گے۔ نیلم یونیورسٹی کیمپس کو پیر انور شاہ کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ ممبران اسمبلی کا فنڈ پچاس لاکھ سے بڑھا کر 1کروڑ 25لاکھ کیا جا رہا ہے۔ پی ایم سی آئی ڈی پی کو ختم،میرپور میں میڈیکل یونیورسٹی، کوٹلی اور باغ میں ڈینٹل کالجز قائم کریں گے۔ 380فسٹ ایڈ پوسٹیں، 66 بی ایچ یوز قائم کریں گے۔ وویمن یونیورسٹی باغ کا مظفرآباد میں کیمپس قائم کریں گے۔ مہاجرین کے فنڈز کو ڈبل کیا جا رہا ہے۔ بھمبر میں 400بیڈ کا ہسپتال قائم کریں گے۔میرپور میں اوورسیز کے تعاون سے 500بیڈ کا ہسپتال بنائیں گے۔ اس کی آٹھ برانچیں دیگر شہروں میں بھی کھولیں گے۔ ہماری اخلاقی اقدار بہت بہترین ہیں۔موجود ہ دور میں نمبرداری نظام کی بحالی سے بہت سارے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہاکہ خواہش اور کوشش تھی کہ اپوزیشن اسمبلی میں آ کر اپنا کردار ادا کرے، جس طرح وزراء کرام اور ممبران اسمبلی نے بجٹ سیشن میں حصہ لیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر ز کو بتا نا چاہتا ہوں کہ اگر ان کی ہڑتا ل کے دوران کسی مریض کی موت ہو گئی تو دہشت گردی کی ایف آئی آر درج ہو گی، کسی کو انسانی جانوں کے ساتھ کھیلنے کی اجاز ت نہیں دے سکتے۔ ہڑتا ل کرنے والے بھول جائیں کہ ان کی دھمکیوں میں آئیں گے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان شہادت کو اعزاز سمجھتا ہے۔سید علی گیلانی،برہان وانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شبیر شاہ،یاسین ملک،میر واعظ،آسیہ اندرابی ، احسن انتوسمیت حریت قیادت کو ہندوستان نے قید وبند میں رکھا اور اذیتیں دیں جا رہی ہیں۔ ہندوستان جان لے جس قوم کی مائیں شہید اور غازی پید ا کریں اس قوم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ آل رسول ﷺ نے دین اسلام کی سربلندی کے لیے قربانی دی،ہم ان کے نقش قدم پر چلنے والے ہیں۔ ہمارے خون اور غیرت کو نا للکارا جائے جس نے اسلام کا علم بلند کیا ہو اسے شکست نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہاکہ قانون سازی ایوان کا اختیار ہے،ایوان اپنا راستہ اور اختیار جانتا ہے۔یہ ملک کروڑوں لوگوں کی قربانیو ں سے وجود میں آیا ہے۔نظام تب چلے گا جب ہر ادارہ اپنی حد میں رہ کر کام کرے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ مذہبی ٹورازم کے فروغ کے لیے دربار سہیلی سرکار، بابا شادی شہید دربار، نظام الدین اولیا دربار نیلم سمیت دیگر اہم مقامات پر کمپلیکس تعمیر کیے جائیں گے۔بھٹی شریف درگاہ کو اپنے جیب سے بناؤں گا۔ مجاہد اول کے مزار کو شایان شان انداز میں تعمیر کریں گے۔

مجاہد اول کی وساطت سے ہر گھر سے بندوق اور تلوار نکلی۔اہم تاریخی شخصیات پر جامعات میں پی ایچ ڈی اور ریسرچ کروائیں گے۔قائد ایوان نے کہاکہ مہاجرین کی حالت بدلیں گے، مہاجرین کی آبادکاری کے حوالہ سے جامع منصوبہ پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ شاہرات اور فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ میں دو ماہ کے اندر QAQCکو نافذ کیا جائے گا۔ آزادکشمیر میں بے ہنگم تعمیرات ہو رہی ہیں۔ تمام شہروں میں ایک کوالیفائیڈ آرکیٹکٹ لگایا جائے گاجو ہر قسم کی تعمیر ات کی اجازت دے گا۔ دیہات ہو یا شہر اگر غیر قانونی تعمیرات ہوتی ہے تو متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر جواب دہ ہو گا۔دیہاتوں میں تعمیراتی نقشہ کی اپروول کے لیے پانچ روپے فی مربع فٹ،کمرشل کے لیے سات روپے، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ز میں دس روپے، جبکہ شہروں میں نقشے کی اپروول کے لیے فی مربع فٹ پندرہ روپے چارج کیے جائیں گے اس مد میں کسی کو لوٹ مار کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ملک کا درجہ حرارت زیادہ ہے،زیادہ درجہ حرارت والے علاقوں میں تعمیرات کی عمر کم ہوتی ہے۔ اس سلسلہ ہمیں نئے آئیڈیاز اور ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت ہے۔عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے اس کے ساتھ کھیلنے کا اختیار کسی کو نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اوور سیز کشمیری ہمارے سروں کا تاج ہیں۔ میر پور کے لوگوں نے پاکستان کے لیے اپنے اباؤ اجداد کے قبروں کی قربانی دی۔ ایم ٹی بی سی نے دو آئی ٹی زونز سپانسر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آئی ٹی ورکرز کوتربیت دیں گے۔ ایم ٹی بی سی آزادکشمیر میں سیاحت کے فروغ کے لیے کام کرے گی۔آزادکشمیر میں سیاحت کو ترقی دیں گے۔اللہ نے چاہاآزادکشمیر میں سرمایہ کاروں کے لیے جگہ نہیں بچے گی۔قومی اداروں کا شکر گزار ہو ں کہ انہوں نے آزادکشمیر کی پہلی ایئر لائن کے لیے این او سی جاری کیا۔انہوں نے کہاکہ تیس سالوں میں بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ٹی او آرز نہیں بن سکے یہ بورڈ کام کیسے کرتا؟ بریفنگ لی تو معلوم ہو ا کہ فوڈ اتھارٹی میں ڈی جی کا عہدہ ہی نہیں۔انتظامی آفیسران کو فوڈ اتھارٹی کے حوالہ سے عبور حاصل نہیں۔پنجاب میں محکمہ زراعت کے افراد کو فوڈ اتھارٹی میں لیا گیا کیونکہ وہ فوڈ کے حوالہ سے عبور رکھتے تھے۔قائد ایوان نے کہاکہ بجلی کے ٹیرف آئندہ سال تک نہیں بڑھائیں گے۔ مظفرآباد میں بجلی کا نظام انڈر گراؤنڈ کر رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔ شاہرات پر حادثات کی روک تھام اور شاہرات کی بہتری کے لیے سیفٹی کمیشن بنائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں