ممبرا سمبلی محترمہ تقدیس گیلانی نے ایک متوازن بجٹ پیش کرنے پر وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی

مظفرآباد(پی آئی ڈی)ممبرا سمبلی محترمہ تقدیس گیلانی نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ عوامی فلاح وبہبود اور ریاست کی ترقی کے لئے ایک متوازن بجٹ پیش کرنے پر وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات کے باوجود وزیر خزانہ نے ایک بہترین بجٹ پیش کیا۔ عوام دوست بجٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ خواتین کی ترقی کے لئے منصوبے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کی ترقی کے لئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ترقی کے لیے جامع منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر خوبصورت خطہ ہے خطہ کی خوبصورتی سے فائدہ اٹھانے اور سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت بھر پور کردار ادا کرے گی۔ بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد اقبال نے کہا کہ ایک عوام دوست اور متوازن بجٹ پیش کرنے پر وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرنے پرو زیر خزانہ اور ان کی تمام ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا مالی مشکلات کے باوجود ایک بہترین بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں آئی ٹی کی تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ محمد اقبال نے کہا کہ آئی ٹی کی تعلیم سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے اور ریاست سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے ذریعے ٹورازم اور تعلیم کے شعبہ میں بھی اصلاحات لائیں گے۔ ایوان میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر برقیات چوہدری ارشد حسین نے کہا کہ وزیر خزانہ نے مالی مشکلات کے باوجود ایک بہترین اور متوازن بجٹ پیش کیا۔ ریاست کے عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کی ترجیح دی گئی ہے۔ عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ برقیات میں مزید اصلاحات لائیں گے۔ اور ریاست کی آمدنی میں اضافہ کریں گے۔ چوہدری ارشد نے کہا کہ میرپور کے زلزلہ متاثرین کے نقصان کی ابھی تک مالی امداد نہیں کی گئی زلزلہ متاثرین کی مالی امداد کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر مال چوہدری محمد اخلا ق نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں کٹ لگنے کے حوالہ سے اپوزیشن سے امید تھی کہ وہ ہمارا ساتھ دیں گے مگر انہوں نے اس حوالہ سے ہمارا ساتھ نہیں دیا اور ہم سوچ رہے تھے کہ حلقہ میں اتنے کم بجٹ کے ساتھ کیسے جائیں گے۔ اپنے حلقہ میں مجھے چالیس سال بعد مجھے موقع ملا ہے اورجو مجھ سے پہلے پچیس سال حلقہ میں رہے وہ کہتے تھے ہم نے کام کیے ہیں۔ سابق وزیرا عظم عبدالقیوم نیازی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے پہلی کابینہ میٹنگ میں چالیس سال بعدمیرے حلقہ میں گرڈ سٹیشن اور واٹر سپلائی دی اور 20کلومیٹر سڑکات کی منظور بھی دی۔اپوزیشن والے احتجاج کر رہے ہیں، جب یہ حکومت میں تھے تو انہوں نے اپوزیشن کو کیا دیا۔ وزیرصحت ڈاکٹر نثار انصر ابدالی نے کہا کہ تیسری اور چوتھی سہ ماہی کا بجٹ کم کیا گیا۔ 500ارب کو جو بجٹ سابق وزیرا عظم عمران خان نے دیا تھا،اسی حوالہ سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ اپوزیشن نے کٹ لگنے کے بعد بالکل ساتھ نہیں دیا۔ اب جو بجٹ پیش ہو رہا ہے اس میں ریاست کے لوگوں کو بہتر سے بہتر پرفارمنس دیں گے۔ صحت ہماری ترجیح ہے آج کی تاریخ میں ایک بھی Presentable Unitبھی نہیں ہے۔ 330فرسٹ ایڈپوسٹ اور66بی ایچ یوزدیں گے۔بلوچ میں آگ سے جلنے والے بی ایچ یو کی Renovationہو رہی ہے اور اسے ڈی ایچ کیو بنایا جا رہا ہے۔ ڈڈیال میں کارڈیک یونٹ بنایا جا ئے گا۔ ایم این سی ایچ کے 1300کے قریب ملازمین تھے جنہیں وفاقی حکومت تنخواہ دے رہی تھی، اسے آزادکشمیر کے بجٹ پر لایا جا رہا ہے۔ 270ملین سے خرچے سے نارمل میزانیہ پر منتقل کیا جائے گا۔ ہمارے ڈاکٹر ز کی فیڈرل کے برابر تنخواہیں نہیں ہیں۔ 616ملین روپے سے ڈاکٹر کو وفاق کی طرز پر تنخواہیں دی جائیں گی۔ 202ملین سے ہارڈ ایریا الاؤنس،861ملین سے وفاق کی طرز پر گریڈ 1سے 20تک کے لیے الاؤنسزدیے جائیں گے۔ 555ملین سے گریڈ 1سے 20تک سب کے لیے ہیلتھ الاؤنس مختص ہو گا۔سابق وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ان کی وجہ سے ڈینٹل میڈیکل کالج شروع کیا جا رہا ہے۔ مانیٹرنگ سسٹم میں بہتری کے لیے ڈویژن لیول پر ڈائریکٹوریٹ قائم کیے جا رہے ہیں۔ ہم نے گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں کو کڑوا گھونٹ سمجھ کر قبول کیا۔ صحت میں تمام منصوبہ جات کو مکمل کیا جائے گا۔ 4تحصیل ہیڈ کوارٹر ز نئے بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو آبادی اور ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے بنائے جائیں گے جس میں سٹاف بلڈنگ اور equipmentہو گا۔ انکم جنریشن کے لیے میرپور میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ہم خطیر رقم ہر سال پاکستان کے ہسپتالوں میں علاج معالجہ پر خرچ کرتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ دل کے مریضوں کے علاج کی آزادکشمیر میں بھی سہولت ہو۔ آزادکشمیر میں آج سے پہلے ہیلتھ پالیسی نہیں تھی،اس حکومت میں ہیلتھ پالیسی بنائی گئی ہے اور اس پر 90فیصد کام ہو چکا ہے۔ اس سے پہلے ہیلتھ کمیشن نہیں بن سکا تھا اس کا اعزاز بھی موجودہ حکومت کو جائے گا۔ اگر عمران کا اعلان کردہ پیکج مل جات تو آزادکشمیر کے لوگوں کی قسمت بدل جاتی۔وزیرا عظم اور وزیرخزانہ کو عوام دوست بجٹ پیش کرنے پرمبارکباد پیش کرتے ہیں۔ آخر میں اجلاس بروز منگل دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں