نوجوانوں کو روزگار کی طرف لانے کے لیے جامع پروگرام لا رہے ہیں،وزیرا عظم آزادجموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے خوشخبری سنا دی

مظفرآباد (پی آئی ڈی)وزیرا عظم آزادجموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو روزگار کی طرف لانے کے لیے جامع پروگرام لا رہے ہیں،ریاست کے بہترین مستقبل کے لیے متحرک، فعال اور اہل نوجوانوں کو کردار ادا چاہیے۔ اہل نوجوانوں کو اس قابل بنائیں گے کہ وہ نہ صرف خود کاروبار کی طرف آئیں بلکہ اپنے ساتھ کم از کم آٹھ سے بارہ نوجوانوں کو روزگار بھی مہیا کریں۔وزیراعظم سیکرٹریٹ میں شکایات سیل کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس میں چوبیس گھنٹے عوام کی شکایات سنی جائیں گی،اس کی ہمہ وقت مانیٹرنگ کی جائے گی اور شکایات کا بروقت ازالہ کیا جائے گا۔ کسی کو حق نہیں کہ وہ کسی کی حق تلفی کرے،ہر شخص آئین اور قانون کے تابع ہے۔نیچر کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دے سکتے،

درختوں کی بے دریغ کٹاؤ سے بدترین موسمیاتی تبدیلیاں آنا شروع ہو چکی ہیں۔ ہوٹلوں، کمرشل ایریاز، گھروں سے نکلنے والا آلودہ پانی زرعی زمینوں کے لیے زہر قاتل ہے، سیوریج کا دریا میں بہاؤ انتہائی خطرناک ہے، مظفرآباد شہر کو خوبصورت بنائیں گے، پارکنگ، واک ویز، ریسٹورنٹس، میوزیم لائبریری، پارکس قائم کرنے کے علاوہ پورے شہر میں پھلدار درخت لگائیں گے۔ مظفرآباد شہر کو جدید ترین سہولیات سے آراستہ کریں گے۔ جہلم ویلی میں زعفران،نایاب شہد، اخروٹ، سمیت دیگر پھولوں کی پیداوارکے لیے اقدامات کریں گے۔ 300 سو سالہ منصوبہ بندی کے تحت بہترین اربنائزیشن کی جائے گی، ایک ہزار میل سفر کے لیے پہلے ایک قدم بڑھانا پڑتا ہے آج ہم نے طویل سفر کے لیے ایک قدم رکھ دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوتھ مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مشاورتی کانفرنس میں وزیر حکومت چوہدری اخلاق اور سابق صدارتی مشیر سردار فاروق خان نے بھی خصوصی شرکت کی۔کشمیر کمیونٹی بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین سردار تنویر سرور اور سابق مشیر سردار ابرار ریاض اپنی ٹیم کے ہمراہ کانفرنس میں شریک ہوئے۔پونچھ لینڈ پرائیویٹ لیمیٹڈ کی ٹیم نے بھی کانفرنس میں حصہ لیا۔شرکاء میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایچ ای سی اسلام آباد محمد سعید، پی ٹی آئی کے رہنماؤں سید ذیشان حیدر،سردار عتیق سخاوت،سردار عامر جمیل،سید وارث گیلانی، لائبہ احمد، سردار افنان نواز، راجہ محمد الیا س خان، سردار نعیم، عبدالرازق، محمد رضوان، اسد کاٹل، عاصم مرزا، حسن رزاق، محمد زوہیب، رئیس خان ترین، فیضان مغل، انجینئر کاشف جمیل، عبدالجبار خان مغل، سردار محمداسرائیل قاضی، سردار شاہداعظم، عمر شہزاد اور دیگر نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ دیہات اور شہر میں تعمیرات پر پابندی عائد کر دی ہے، اگر کہیں تعمیرات کا آغاز ہو چکا ہے تو اس کو روکیں گے نہیں بلکہ اس کی مانیٹرنگ اورنگرانی حکومت کے متعلقہ محکمہ جات کریں گے۔

کاروبار اور سرمایہ کاری کے حوالہ سے متعدد این او سیز ختم کر کے ون ونڈو اپریشن شروع کریں گے۔ ماضی میں پنجاب میں بھی میں نے بحیثیت معاون خصوصی اور چیئرمین انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اس وقت کے وزیرا عظم عمران خان سے ملاقات کر کے این او سیز کے جنجھٹ سے جان چھڑائی تھی اور ایک آسان پالیسی بنا کر مختلف کاروبار شروع کرائے تھے۔ آزادکشمیر میں چلائی گئی کلین اینڈ گرین کشمیر مہم کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وائلڈ لائف کو ہدایت کی ہے کہ آزادکشمیر کے جنگلوں میں نایاب ہوتے ہوئے جانوروں کو نگہداشت کریں اور ان کی نسل کو بچائیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام اور حکومت کا چولی دامن کا ساتھ ہے دونوں نے ملک کر نظام کو آگے بڑھانا ہے،

عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ سول سرونٹس کا احترام کریں اور سول سرونٹس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فرائض کی بجا آوری کرتے ہوئے عوام کی خدمت کریں۔ متذکرہ کانفرنس کے انعقاد میں وزیر اعظم کے سپیشل سیکریٹری برائے یوتھ راجہ سبیل نے مرکزی کردار ادا کیا۔پونچھ لینڈ پرائیویٹ لیمیٹڈ کے نمائندے یاسر رفیق نے یوتھ کانفرنس میں اپنی کمپنی کی پرفارمنس پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ انہوں نے بریفننگ کے دوران کہاکہ پائیدار سیاحتی ترقی سے متعلق دستیاب قدرتی، انسانی وسائل کو نکھارنے، تمام دستیاب وسائل کو قابل استعمال بنانے اور اس استعمال سے متعلق درپیش مشکلات بالخصوص قدرتی وسائل پر بڑھتے ہوئے دباؤ سے نجات حاصل کرنے اور قدرتی وسائل کو اس لحاظ سے استعمال میں لانے کے لیے کے جس نسبت پر صرف قدرتی وسائل کو بروئے کار لایا جائے بلکہ اس استعمال کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی آمدن کا ایک بڑا حصہ دیہی آبادیوں میں روزگار مہیا کرنے اور آمدن کا ایک خطیر حصہ قدرتی وسائل کو بحال کرنے کے لیے صرف کیا جائے تاکہ پائیدار سیاحتی ترقی کا شعور فروغ پائے اور عملی اقدامات کیے جائیں۔

کشمیر کمیونٹی بحریہ ٹاؤن فورم کے جنرل سیکریٹری انجنیئر کاشف نے تنظیم کی کارکردگی کی بریفنگ کے دوران اس امر کا اظہار کیا کہ ٹورازم انڈسٹری پروگرام کی معاونت کے لیے فلاور انڈسٹری، فوڈ انڈسٹری، فروٹ انڈسٹری، ہوٹل انڈسٹری،واٹر سپورٹس پروگرامات،اینمل اینڈ وائلڈ لائف ماڈلز، ایریل ٹریفک اور ویسٹ مینجمنٹ پروگرامات کے فروغ کے لیے مضبوط لائحہ عمل کی تیاری اور عمل کی ضرورت ہے۔ کشمیر کی خود کفالت ہمارا خواب اور ذمہ داری ہے۔ کشمیر سٹیزن پورٹل کے قیام اور رجسٹریشن اور سفری، طبعی، معاشی اور ٹورازم کی سہولت وقت کی ضرورت ہے۔ کمیونٹی لائبریری، ریسکیو سینٹر، ٹریننگ سینٹر، کمیونٹی بینک، زکوۃ کو جمع کرنے کا نظام جو معاشی فلاح پر استعمال ہو سکے کشمیر کے اندر 700 مساجد کو فلاحی مراکز کے طور پر لیا جائے گا۔ فرسٹ ایڈ سینٹر، انفارمیشن سینٹر، کمیونٹی بیسڈ جوڈیشل سسٹم کے طور پر مسجد کی معاشرتی مرکزیت سے فائدہ لیا جا سکتا ہے۔ معاشرے کی تعمیر مساجد اور علماء کی ذمہ داری ہے اور ہمیں اْن پر اعتماد اور یقین کرنا ہو گا۔ وویمن ایمپاورمنٹ پروگرام کے مطابق پلانٹ بینک، سیڈ بینک،فروٹ باغات، سبزی جات،شہد، مچھلی، فارمینگ کے فروغ کے لیے خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جائے اور ریسورس اور ٹیکنیکل سپورٹ مہیا کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں