وزیراعظم شہباز شریف نے مالی طور پر کمزور شہریوں کیلئے بڑا اعلان کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مالی طور پر کمزور شہریوں کو معاشی مشکلات سے بچانے کا مقصد رکھتے ہیں تاکہ مالی طور پر مضبوط لوگ ٹیکس کے مد میں قومی خزانے میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالیں. وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں کہا کہ ہم نے ٹارگٹڈ سبسڈیز کے لیے اربوں روپے مختص کیے ہیں۔

 

یہ رقم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 344 ارب روپے سے اضافی ہے اور یہ مختص سبسڈی صرف مستحق لوگ حاصل کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبے میں ملازمین کی مالی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے ان کی بنیادی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ اور ایڈہاک الاونس کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے.وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس سلیبس پر نظر ثانی کی گئی ہے اور سالانہ 12 لاکھ روپے کمانے والے شہری ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے امیر طبقے کے غیر پیداواری اثاثوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں دوسری جائیداد کی خریداری پر 5 فیصد ٹیکس اور لگڑری کاروں پر بھی ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سولر پینلز کی درآمد اور تقسیم پر ٹیکس کو کم کر کے صفر کر دیا ہے شہباز شریف نے مزید کہا کہ زرعی آلات اور امپلانٹس کی درآمد پر زیرو ٹیکس کا اعلان کیا گیا ہے۔

 

یہ اہم قدم ہمارے کسانوں اور زراعت کے شعبے کو ترقی کے قابل بنائے گا. انہوں نے کہا کہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے فنڈز میں اضافہ کر دیا ہے اور بینظیر اسکالرشپ پروگرام کو ایک کروڑ طلبہ تک بڑھا دیا گیا ہے وزیر اعظم نے کہا کہ میں وفاقی وزیر اور ان کی پوری ٹیم کو متوازن، ترقی پسند اور عوام کے حامی بجٹ کی پیشکش پر مبارکباد پیش کرتا ہوں کیوں کہ بہت سی رکاوٹوں میں مالی بحران میں بجٹ تیار کرنا کسی مشکل کام سے کم نہیں۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے وفاقی بجٹ پیش کردیا ہے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال برائے 2022-23 کے لیے بجٹ پیش کیابجٹ کا مجموعی حجم 9502 ارب روپے جب خسارہ 5100 ارب روپے سے زائد ظاہر کیا گیا ہے.

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں