کون کون پیسے دے کر سینیٹر بنا ؟ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سب کا کچا چھٹاکھل گیا

اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی اہلیہ کی ڈگری کے معاملے پر بحث ہوئی۔ قائمقام چیئرمین کمیٹی افنان اللہ اور پی ٹی آئی سینیٹرز کے درمیان بات تلخ کلامی تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی کمیٹی میں سینیٹرز نے ایک دوسرے پر پیسے لے کر سینیٹر بننے کا الزام عائد کر دیا۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور کے مطابق سینیٹر شبلی فراز اور سینیٹر افنان اللہ نے

ایک دوسرے پر پیسے لے کر سینیٹر بننے کا الزام عائد کیا۔شبلی فراز، سینیٹر فوزیہ ارشد اور ڈاکٹر ہمایوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈیفالٹرز کا کیس سننا ہے تو سب کا سنیں، کیا جس کیخلاف کیس ہے وہ کمیٹی میں موجود ہے ؟ کمیٹی کسی کی عدم موجودگی میں معاملے کو نہیں سن سکتی، کسی کے ذاتی معاملے کو ڈسکس نہیں کیا۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد کا معاملہ کمیٹی سن سکتی ہے۔ جس پر سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ بہت سے دوسرے بھی ڈیفالٹرز ہیں

لیکن ایک شخص کا نام کیوں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ بات نہیں سننا چاہتے تو آپ کمیٹی اجلاس کی صدارت کرلیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ لوگ کرپشن کو ڈیفنڈ کریں گے۔ شبلی فراز نے کہا کہ کسی ایک شخص کیخلاف سیاسی بنیادوں پر فیصلہ، معاملہ اچھالا جا رہا ہے۔ جس پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ آپ کمیٹی کی صدارت کے اہل نہیں ہیں، آپ اپنے پیٹی بھائی کی کرپشن کو ڈیفنڈ کر رہے ہیں، آپ پیسے دے کر سینیٹر بنے ہیں۔ اس پر شبلی فراز نے کہا کہ آپ گالیاں دے کر سینیٹر بنے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں