لاہور (پی این آئی) عہدے سے سبکدوش ہونے والے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہوئے ان کی جیب سے نکالے جانے والے 9؍ ارب روپے سوسائٹی کے مالک پر معاف کر دیے ہیں۔ روزنامہ جنگ میں نعمان وہاب کی خبر کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ اپنے عہدے کے آخری دن جاوید اقبال نے ایڈن ہائوسنگ کے مالک کو 9؍ ارب روپےکا ریلیف دیا جبکہ متاثرین گزشتہ ایک دہائی سے اپنا کیس لڑ رہے تھے۔
جمعرات کو نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ چیئرمین نیب نے ایڈن ہائوسنگ کے مالک کے ساتھ25؍ ارب روپے کے بجائے 16؍ ارب روپے کی پلی بارگین کی منظوری دی ہے۔ اس سے قبل ہونے والی سماعت میں نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ چیئرمین نیب نے ایڈن ہائوسنگ کے متاثرین کی درخواست قبول کرتے ہوئے ملزم مالک کو ہدایت کی تھی کہ 25؍ ارب روپے کی پلی بارگین کو حتمی شکل دی جائے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس کیس کے
شریک ملزمان میں مرحوم ڈاکٹر محمد امجد، ان کا بیٹا مرتضیٰ (جو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے داماد ہیں) اور مصطفیٰ اور اہلیہ انجم شامل تھے۔ گزشتہ سماعت میں اسپیشل پراسیکوٹر حافظ اسد اللہ اعوان نے عدالت کو بتایا تھا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی متاثرین کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی جس میں متاثرین کا موقف تھا کہ ملزم کی جانب سے پلی بارگین کی رقم ان کے نقصانات کے ازالے کیلئے ناکافی ہے۔ پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمین نے متاثرین کی بات قبول کرتے ہوئے 25؍ ارب روپے کی پلی بارگین کا حکم دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں