کونسے دو ممالک پاکستان توڑنا چاہتے ہیں؟ عمران خان نے بونیر جلسے میں تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا

بونیر (پی این آئی ) سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ بیرونی سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت مسلط ہوئی، بھارت اور اسرائیل چاہتے تھے کہ پاکستان ٹوٹے ، جب ہماری حکومت گرائی گئی تو بھارت میں خوشیاں منائی گئیں، بھارت میں ایسے خوشی منائی گئی جسے شہباز شریف نہیں شہباز سنگھ تھا ، شریف خاندان کے بھارت کی بزنس کمیونٹی سے گہرے تعلقات ہیں، مودی ن کشمیریوں پر ظلم کیا ، نوازشریف نے اسے شادی پر بلایا ۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے بونیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری اس ملک کی بہت بڑ ی بیماری ،اس میں پیسے کی بیماری ہے ، وہ پیسہ دیکھتاہے تو اس کا جسم کانپنا شروع ہو جاتاہے ، اس کی کانپیں ٹانگنا شروع ہو جاتی ہیں، زرداری ، نوازشریف اور اس کا خاندان اس سازش کا حصہ بنے ، انہوں نے امریکہ کے ساتھ مل کر ان کے ایک ڈونلڈو لو نے پاکستان کے انویسٹر کو حکم دیا کہ عمران خان کو وزارت عظمی ٰسے ہٹاؤنہیں تو ہم تمہارے ساتھ تعلقات نہیں رکھیں گے ،ساتھ یہ کہا کہ اگر تم عمران خان کو ہٹا دو گے تو ہم بڑے خوش ہوں گے اور معاف کر دیں گے ، ڈونلڈ لو ہمارے سفیر سے بات کرتاہے ، سات مارچ کو مراسلہ آتاہے اور آٹھ مارچ کو عدم اعتماد کی تحریک جمع ہو تی ہے اور ہمارے اتحادیوں کو بھی یاد آجاتاہے ، ساتھ بیس لوٹے بھی غائب ہو جاتے ہیں۔میں تب کہتا رہا کہ یہ پاکستانی قوم کے خلاف سازش ہے ، مین نے ہر جگہ کہا ، اسمبلی میں مراسلہ دکھایا ، سیکیورٹی کونسل میں دکھایا ، صدر نے چیف جسٹس کو خط لکھا کہ یہ ہمارے ملک میں مداخلت ہوئی ہے ،اس پر تحقیقات ہونی چاہیے ، ابھی تک تو کچھ ہوا نہیں ، بلاول نے لانگ مارچ کر دیا سندھ سے کہ مہنگائی مارچ ہے ، کہ معاشی قتل ہو گیا ، جو ان میں سے ٹی وی پر آئے اور کہے کہ بجلی بڑھا دی، کوئی کہے گیس بڑھا دی ، میں آج اللہ کا شکر ادا کرتاہوں ، اللہ سچ کا خدا ہے ، سچ نہیں چھپتا ۔

محمود خان مجھے کہہ رہے ہیں کہ آٹا کے پی کے میں پنجاب سے زیادہ مہنگاہے ، باسمتی چاول ہمارے دورمیں چالیس روپے ، ان کے دو مہینے میں 55 روپے بڑھا ہے ، گھی ہمارے دور میں 213 روپے بڑھاہے ، ان کے دو مہینے میں گھر کی قیمت 200 روپے بڑھا ہے ، ان کے دو مہینے میں ستائس فیصد اسبزیاں اور پھل مہنگے ہوئے ۔پٹرول ایک لیٹر ہمارے ساڑھے تین سال میں 56 روپے 90 پیسے بڑھا ، ان کے دو مہینوں میں 60 روپے بڑھا ، ہمارے دور میں ڈیزل پچاس روپے 70 پیسے بڑھا ، ان کے دو مہینے میں 60 ورپے ڈیزل بڑھ گیا ، انتہا کی لوڈ شیڈنگ ہے ، اصل لوگوں پر جو بجلی کی قیمت کا بم پھٹنے لگا ہے ، ہمارے دور میں 6 روپے فی یونٹ بڑھائی ،ا نہوں نے دو مہینے میں 10 روپے فی یونٹ بڑھائی ہے ۔

میں یہ اس لیے اپنی قوم کو بتا رہاوں کہ ہم پر بھی آئی ایم ایف نے تیل اور ڈیزل کی قیمت بڑھانے کیلئے دباؤ ڈالا لیکن ان میں اور ہم میں فرق ہے ، ان کی لیڈرشپ باہر بیٹھی ہے ، پیسہ باہر، بچے باہر ہیں، ان کو کیا کہ پاکستان میں کیا ہو رہاہے ، ان کا پاکستان میں کیا سٹیک ہے ، ان کو کیا فرق پڑتاہے کہ یہاں لوگ مہنگائی کے سمندر میں ڈوبیں گے ، ان کو کیا فرق پڑتاہے کہ جب ایک لیٹر ڈیزل اور پٹرول ساٹھ روپے بڑھے گا تو عام آدمی کی زندگی پر کیا فرق پڑے گا، اس کا ہر چیز پر فرق پڑے گا ، جب ہمیں آئی ایم ایف نے کہا کہ قیمتیں بڑھاؤ تو ہم نے آئی ایم ایف کے کہنے پر بڑھانے کی بجائے دس روپے لیٹر قیمت کم کی، ہم نے اپنے لوگوں کو ریلیف دیا ، بجلی کی قیمت بڑھنے سے روکی ، کیونکہ ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے ، عمران خان نے باہر کمائی کی ، باہر کرکٹ کھیلتا تھا ، سب کچھ پاکستان میںہے ، نوازشریف ادھر بیٹھا ہواہے ، عیدیں باہر چھٹیاں باہر، 24 دورے کیئے برطانیہ کے ، 22 دفعہ نجی دوروں پر گیا ، 50 دورے دبئی کے آصف زردار ی نے کیئے ، عمران خان نے ایک نجی دورہ نہیں کیا کیونکہ میرا گھر پاکستان ہے ، ان لوگوں کو پاکستان کی کتنی فکر ہو گی ، یہ جو انہوں نے مہنگائی کا ایٹم بم پھینکا ہے ، یہ امریکہ اور آئی ایم ایف کے غلام ہیں، یہ باہر سے ڈکٹییشن لیتے ہیں ، جو انہیں باہر سے حکم ملتا ہے یہ وہی کرتے ہیں، اگر میرا بھی پیسہ باہر پڑا ہوتا تو میں ان کے سامنے ” ابسی لوٹیلی ناٹ‘ ‘ نہ کہتا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں