سرکاری حج سکیم میں ڈیڑھ لاکھ روپے کی رعایت، چین سے 2لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت

اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی کابینہ نے عازمین حج کو سہولیات کی فراہمی کے لیے سرکاری حج سکیم2022 کیلئے وزارت مذہبی امور کو 2.44ارب روپے مہیا کرنے کی منظوری دی۔ اس منظوری کے بعد 32,453 عازمین کو سرکاری حج اسکیم کے تحت اخراجات میں فی کس 150,000 روپے کی کمی ممکن ہوگی جبکہ یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا،چینی،چاول اور دالوں پر وزیر اعظم ریلیف پیکیج کے تحت سبسڈی جاری رکھنے ،ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو چین سے G2Gبنیادوں پر 2لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت کی بھی منظوری دے دی گئی۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت منگل کو اسلام آباد میں منعقد ہواجس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے 25 مئی کے لانگ مارچ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد میں داخلے کا سختی سے نوٹس لیا اور اس پر تشویش کا اظہار کیا۔کابینہ نے لانگ مارچ کو مسترد کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور لانگ مارچ کے دوران خدمات سر انجام دینے پر وزارت داخلہ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔کابینہ نے لانگ مارچ کے حوالے سے عوام کو اصل حقائق سے میڈیا کے ذریعے آگاہ رکھنے پر وزارت اطلاعات و نشریات کی کارکردگی کو سراہا۔وزیر داخلہ نے کابینہ کو بتایا کہ 25 مئی کو پی ٹی آئی کی جانب سے لانگ مارچ کوئی سیاسی سرگرمی نہیں تھی بلکہ ریاست اور حکومت کے خلاف سوچی سمجھی کاروائی تھی۔خیبر پختونخوا حکومت کے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پی ٹی آئی نے ایک دن پہلے اسلام آباد میں مسلح افراد کو جمع کیا اور امن و امان کی صورت حال کو خراب کیا۔وفاقی وزیر براے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے لانگ مارچ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی امن و امان کی صورت حال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ فساد کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔

وفاقی وزیر برائے مواصلات مولانا اسعد محمود نے لانگ مارچ کے دوران حکومتی حکمت عملی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی قطعی کوئی گنجائش نہیں ہے اور نقص امن کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا ۔وفاقی کابینہ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیان کا بھی نوٹس لیا اور شدید تشویش کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اس مرتبہ ہم پوری قوت کے ساتھ وفاقی دارالحکومت میں داخل ہوں گے۔ کابینہ نے امن عامہ کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے وفاقی وزیر داخلہ کی سربراہی اور وفاقی وزیر قانون، وفاقی وزیر اطلاعات، وفاقی وزیر اقتصادی امور، وفاقی وزیر مواصلات اورمشیروزیر ازم برائے امور کشمیر پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی۔یہ کمیٹی اس حوالے سے حکمت عملی مرتب کرے گی۔ وزیر اعظم نے وزارت توانائی کو قومی توانائی بچت پالیسی (National Energy Conservation Policy) بنانے اور وزارت اطلاعات کو اس کے حوالے سے موثر عوامی آگاہی مہم چلانے کی ہدایت جاری کی۔کابینہ نے عازمین حج کو سہولیات کی فراہمی کے لیے سرکاری حج سکیم2022 کیلئے وزارت مذہبی امور کو 2.44ارب روپے مہیا کرنے کی منظوری دی۔ اس منظوری کے بعد 32,453 عازمین کو سرکاری حج اسکیم کے تحت اخراجات میں فی کس 150,000 روپے کی کمی ممکن ہوگی۔ سرکاری حج سکیم 2020 کے لیے اخراجات 551,020 روپے سے بڑھا کر 860,177 روپے کر دیے گئے تھے۔ کابینہ نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق میں اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری سے ممبرکی تعیناتی کا عمل شروع کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے Railway Laws (Amendment) Ordinance 2022منسوخ کرنے کی منظوری دی۔اس آرڈیننس کی منسوخی کے بعد پاکستان ریلویز قوانین میں نئی ترامیم لائی جائیں گی۔ نئی ترامیم کا مقصد ریلوے کے نظام میں جدت اور بہتری لانا ہے جو کہ ریلوے بورڈ میں ماہرین کی شمولیت سے ممکن ہو سکے گا۔پیشہ ور ماہرین کو مسابقتی طریقہ کار کے تحت پاکستان ریلویز میں تعینات کیا جائے گا۔ کابینہ نے ارم انجم خان کی بطور سیکرٹری نجکاری کمیشن تعیناتی کی منظوری دی۔کابینہ نے عبدالخالق شیخ کی بطورانسپکٹر جنرل آف پولیس صوبہ بلوچستان تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے نیپرا ایکٹ 1997 کے تحت اپیلٹ ٹریبونل میں سید زین العابدین شاہ کو بطور ممبر فنانس اور سلمان ایذاد کو بطور ممبر الیکٹرک سٹی تعینات کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے پاکستان میں جاری منصوبوں پر کام کرنے والے چینی اہلکاروں کی سہولت کیلئے ویزوں کی درجہ بندی پرایک دفعہ کی رعایت کی منظوری دی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 28مئی 2022 کو منعقدہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے یہ تھے کہ ملک میں غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 3ملین میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے طریقہ کار کی منظوری۔2ملین ٹن گندم G2Gبنیاد پر جبکہ 1ملین ٹن بین الاقوامی ٹینڈر کے ذریعے خریدی جائے گی۔درآمد شدہ گندم PASSCOکو موصول ہوگی اور وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی صوبائی حکومتوں کو ان کی ضروریات کے مطابق گندم فراہم کرے گی۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیز اور ریفائنریز کیلئے مئی 2022 (2nd Fortnight)کے لئے مہیا کیے جانے والی پیٹرولیم مصنوعات پر Price Differential Claims (PDCs)کی مد میں 62.27ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی۔وفاقی حکومت کی طرف سے رمضان پیکیج (260,000میٹرک ٹن گندم۔سستا آٹا)پر عمل درآمد کی خاطر حکومت پنجاب کیلئے Bridge Financing کی منظوری۔ تاہم پنجاب کابینہ کی تشکیل کے بعد صوبائی حکومت اپنے وسائل سے بھی رقم مہیا کر سکتی ہے۔ مالی سال 2021-22کیلئے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے زیر انتظام سرکاری دفاتر اور رہائشی عمارتوں کی مرمت اور دیکھ بھال کیلئے333.912ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی ۔ایٹمی توانائی پلانٹس K-2اور K-3کی مدت تکمیل میں توسیع کی منظوری۔یہ منظوری ان منصوبوں کیلئے China-Exim Bank کی طرف سے 383ملین ڈالرقرضے کے حصول کیلئے دی گئی ہے جو کہ مکمل ہو چکے ہیں۔ یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا،چینی،چاول اور دالوں پر وزیر اعظم ریلیف پیکیج کے تحت سبسڈی جاری رکھنے کی منظوری، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو چین سے G2Gبنیادوں پر 2لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت دیدی گئی۔پام آئل کی درآمد پر 2فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے ،پام آئل کی درآمد اور دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔وزیر صنعت و پیداوار،وزیر تجارت اور وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی بھی اس کمیٹی کا حصہ ہونگے۔ وفاقی ڈائریکٹریٹ برائے ایمیو نائزیشن کیلئے 7.56ارب روپے سپلیمنٹری گرانٹ ،وزارت داخلہ کیلئے امن و امان قائم رکھنے کی خاطر 107.84ملین روپے،وزارت قانون و انصاف کیلئے 200ملین روپے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔وزارت توانائی کیلئے سبسڈی کی مد میں 50ارب روپے سپلیمنٹری گرانٹ،تخفیف غربت ڈویژن سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 24ارب روپے سپلیمنٹری گرانٹ منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں