جماعتوں کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں، بڑے لیڈر نے متبادل حل پیش کر دیا

لوئر دیر (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور امن عامہ کی ناقص صورتحال سے ملک کا ہر شہری پریشان، حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں، حکومت عوام کو کوئی ریلیف دینے کی بجائے الٹاغریبوں کی پیٹھوں پر کوڑے برسارہی ہے، اتحادی جماعتوں کی حکومت نے عوام پٹرول بم گرانے کے بعد اب بجلی گرانے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے،

آئی ایم ایف کی غلامی میں تمام حدیں پارہورہی ہیں، ثابت ہوگیا تینوں نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں،اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی ملک کو گرداب سے نکالا جا سکتا ہے۔ملک میں تمام تجربات ناکام ہوگئے اب ایک موقع قرآن وسنت کے نظام کو ملنا چاہیے۔ جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنا سکتی ہے۔ ا ن خیالات کا اظہارانہوں نے بونیرمیں کارکنا ن جماعت اسلامی اور لوئردیر میں منتخب کونسلرزسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے عوامی نمائندوں کو ہدایت کی کہ وہ علاقے کے لوگوں کی فلاح وبہبود اور ان کے مسائل کے حل کے لیے دن رات محنت کریں، دین کا پیغام گھر گھر پہنچائیں اور جماعت اسلامی کے”کر پشن فری اسلامی پاکستان“ کے منشور کو عام کریں۔ سراج الحق نے حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 8روپے اضافہ کی تیاریوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے حکمرانوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے اقداما ت سے باز رہیں اور عوام کے صبر کا مزید امتحان نہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ضرورت کی اشیاء اور بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کی بجائے حکومت غیر ترقیاتی اخراجات، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرے اورممبران قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی مراعات کم کی جائیں۔ گم شدہ افراد سے متعلق کیس میں حکمرانوں کو نوٹس بھیجنے پر امیر جماعت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اقدامات کو سراہا اور اسے دیرینہ مسئلہ کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ بحرانوں کی موجودگی میں ملک کی عدالتیں قوم کی امیدوں کا مرکز بن چکی ہیں۔ گم شدہ افراد کے مسئلہ کا حل بلوچستان سمیت دیگرعلاقوں کی محرومیوں کے ازالہ کے لیے ایک بنیادی قدم ہے۔ سراج الحق نے بہاؤالدین زکریا ٹرین میں خاتون مسافر سے زیادتی کے واقعہ پرشدید افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسے واقعات حکومت اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی نااہلی اور نالائقی کا ثبوت ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اب تک کے لئے گئے 23پروگراموں سے قومی معیشت میں رتی برابر بہتری نہیں آئی بلکہ عوام کی تکلیفوں میں اضافہ ہوا۔ وجہ صاف ظاہرہے کہ سودی معیشت کے ہوتے ہوئے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ جماعت اسلامی کسی بھی صورت سودی بجٹ کو قبول نہیں کرے گی اور اس کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔ حکومت وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے اورقومی معیشت کو سود سے پاک کرنے کا روڑ میپ دے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پی ٹی آئی کے دئیے گئے زخموں میں مزید اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے ساتھ ساتھ لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی جاری ہے۔ حکمرانوں کے کئے گئے تمام وعدے جھوٹ پلندہ ثابت ہوئے۔ قوم کو جان لینا چاہیے کہ ان آزمائے ہوئے جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے پاس بہتری لانے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ یہ لوگ اپنا مال اورعوام کومسلسل بیوقوف بنا رہے ہیں۔جماعت اسلامی موجودہ حالات میں روشنی کی کرن ہے اورقوم کے پاس واحد آپشن کے طور پر موجود ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں