پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطہ میں امن کا ضامن ہے، کنٹرول لائن کے آر پار بسنے والے کشمیری 28 مئی کے دن کو نہیں بھول سکتے، سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کا تقریب سے خطاب

مظفرآباد (پی این آئی) پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطہ میں امن کا ضامن ہے ایٹمی پروگرام میں حصہ لینے والے تمام سائنسدان قوم کے محسن ہیں کنٹرول لائن کے آر پار بسنے والے کشمیری 28 مئی کے دن کو نہیں بھول سکتے ۔پاکستان کا ناقبل تسخیر دفاع کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کیلئے تقویت کا باعث ہے میاں نواز شریف نے اربوں ڈالرز کی پیشکش ٹھکرا کر قومی مفاد پر آنچ نہیں آنے دی۔

آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کا ایم ایس ایف کے زیر اہتمام یوم تکبیر کے موقع پر مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں میاں محمدنوازشریف نے بین الاقوامی دباؤ کی پرواہ کیے بغیر ایٹمی دھماکے کر کے خطہ میں طاقت کے توازن کو بگڑنے سے بچایا انکا کہنا تھا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطے میں امن کا ضامن ہے28 مئی کا دن کوئی کشمیری نہیں بھول سکتا جب ایٹمی دھماکے ہوے سرینگر سے مظفرآباد تک جشن کا سماں تھا راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کرنے والی لیڈر شپ ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتی یے ہندوستان میں انتہا پسندوں کی حکومت ہے ایٹمی پروگرام نا ہوتا تو صورت حال مختلف ہوتی قائد مسلم لیگ ن نوازشریف نے اربوں ڈالرز کی پیش کش ٹھکرا دی لیکن قومی مفادات پر آنچ نہیں آنے دی ایٹمی پروگرام میں حصہ لینے والے تمام سائنسدان قوم کے محسن ہیں انھوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور ان کی قیادت میں اتحادی دن رات محنت کررہے ہیں محمد نوازشریف نے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا ملکی دفاعی اداروں پرفخر ہے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہونا کشمیریوں کی تحریک کو نفسیاتی طور پر تقویت دیتا ہے انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کو کشمیریوں قتل کرنے کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے یاسین ملک کا کیس ایک ٹیسٹ کیس ہے ہندوستان ساری سیاسی قیادت کو عدالتی قتل کے ذریعے منظر عام سے ہٹانا چاہتا ہے۔25 مئی کو وزیراعظم اور کابینہ کو اسلام آباد میں خوار ہونے کے بجاے چکوٹھی ہونا چاہیے تھا اگر وہ وہاں ہوتے تو ہم ان یے ساتھ ہوتے ملک کو ججز نے نہیں سیاستدانوں نے چلانا ہے کسی کی ڈکٹیشن یا دباو میں آکر فیصلوں سے ملک نہیں چلتے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں