اسلام آباد(نیوزڈیسک ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قریبی ساتھیوں سے طویل مشاورت کے بعد لاہور‘کراچی ‘ملتان‘فیصل آباد سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں ازسرنوتنظیم سازی کرنے کا فیصلہ ہے۔ ذارئع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم لانگ مارچ کے دوران کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد لاہور‘کراچی‘ملتان اور کراچی سمیت متعدد بڑے شہروں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے بتایا گیا ہے ضلعی سطح کے علاوہ صوبوں کی سطح کی لیڈر شپ کو بھی تبدیل کیا جائے گا خصوصا پنجاب‘سندھ اور بلوچستان کے صوبائی صدور کو تبدیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین کی ہدایت پر لانگ مارچ کے دوران تنظیمی کارکردگی کے حوالے سے ایک جائزہ رپورٹ مرتب کی جارہی ہے جس میں سامنے آیا ہے کہ بڑے اضلاع میں کارکن اور لوگ تو لانگ مارچ کے لیے نکلے ہیں مگر انہیں لیڈ کرنے والا کوئی نہیں تھا خصوصا لاہور جیسے شہر میں مرکزی لیڈر شپ نظر نہیں آئی . لاہور سے سینٹیراعجازچوہدری اور سابق صوبائی وزیر محمودالرشید جنہیں لیڈ کرنا چاہیے تھا وہ پولیں کی ”حفاظتی تحویل“میں چلے گئے تھے حماد اظہر نے تمام تر توجہ اپنے حلقہ تک محمدود رکھی اسی طرح صوبائی صدر کا سیاست میں کوئی تنظیمی تجربہ نہیں ہے ‘کراچی میں بھی لاہور جیسی صورتحال رہی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں کارکن زخمی ہوئے اور کئی جان سے بھی گئے ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے تنظیمی سطح پر کارکردگی رپورٹ مرتب کروانے کا فیصلہ اپنے ایک قریبی دوست کے مشورے پر کیا ہے جو جماعت اسلامی میں رہے ہیں اور تنظیم سازی اور تنظیم کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کا وسیع کا تجربہ رکھتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں