ڈی چوک میں توڑ پھوڑ، عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے لارجر بینچ تشکیل دے دیا

اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ کی طرف سے لانگ مارچ کے بعد جلسے کے لیے گراؤنڈ مختص کیے جانے کے باوجود ڈی چوک میں کارکنوں کو پہنچنے کا حکم دینے اور توڑ پھوڑ کرنے پر وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے جس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے لارجر بینچ تشکیل دیدیا ہے۔ درخواست کے متن میں تحریر ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود عمران خان نے اپنے کارکنان کو ڈی چوک بھیجا، سیکیورٹی انتظامات کے رد و بدل کے بعد پی ٹی آئی ورکرز نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ فائر بریگیڈ کی کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا.

وفاقی حکومت کی جانب سے درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دیا ہے جو سماعت ساڑھے 11 بجے کرے گا۔ یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ پی ٹی آئی کے جلسے کے شرکاء ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں، سرکاری و نجی املاک کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا جائے۔عدالت نے وفاقی حکومت کو بھی حکم دیا تھا کہ تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے کے لیے متبادل جگہ فراہم کی جائے اور راستے سے تمام رکاوٹیں ہٹائی جائیں۔….

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں