سری نگر (پی این آئی) کشمیری حریت پسند یاسین ملک اور بھارت کی غیر قانونی عدالت کے جج کے درمیان مکالمہ بھارتی میڈیا کے حوالے سے سامنے آیا ہے جس کی تفصیلات کے مطابقںبھارتی تفتیشی اداروں نے عدالت سے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی درخواست کی ہے۔بھارت کے میڈیا کے مطابق یاسین ملک نے جواب میں جج سے مخاطب ہو کر کہا:’میں یہاں کوئی بھیک نہیں مانگوں گا۔ آپ نے جو سزا دینی ہے دے دیں۔لیکن میرے کچھ سوالات کا جواب دے دیں۔
یاسین ملک نے جج سے سوال کیا کہ اگر میں دہشت گرد تھا تو بھارت کے سات وزرائے اعظم مجھ سے ملنے کشمیر کیوں آتے رہے؟اگر میں دہشت گرد تھا تو اس پورے کیس کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہ فائل کی گئی؟اگر میں دہشت گرد تھا تو وزیراعظم واجپائی کے دور میں مجھے پاسپورٹ کیوں جاری ہوا؟اگر میں دہشت گرد تھا تو مجھے بھارت سمیت دیگر ملکوں میں اہم جگہوں ہر لیکچر دینے کا موقع کیوں دیا گیا؟بھارت کے میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عدالت کے جج نے یاسین ملک کے سوالات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ ان باتوں کا وقت گزر گیا، اب یہ بتائیں کہ آپ کو جو سزا تجویز کی گئی ہے اس پر کچھ کہنا چاہتے ہیں تو بولیے۔
یاسین ملک نے جج سے کہا کہ میں عدالت سے بھیک نہیں مانگوں گا۔ جو عدالت کو ٹھیک لگتا وہ کرے۔اس کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج بھارت کے وقت کے مطابق سہ پہر ساڑھے تین بجے سنایا جائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں