سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ووٹ کا حق قابل عمل ہے یا نہیں؟ وفاقی کابینہ نےاہم فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی کابینہ نے سمندرپارپاکستانیوں کو ملک کا قیمتی اثاثہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ان کو انتخابات کے عمل میں شامل کرنا ضروری ہے۔ اس ضمن میں سابقہ حکومت نے الیکشن کمیشن کو اعتماد میں لیے بغیر قانون سازی کی۔الیکشن کمیشن کی الیکٹرانک ووٹنگ اور سمندر پارپاکستانیوں کو حق رائے دہی دینے کے حوالے سے رپورٹ پر غور کیا جانا چاہیے۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین اورسمندرپار پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے طریقہ کار کو پہلے پائلٹ پراجیکٹ کے طورپر جانچنا ضروری ہے

۔الیکشن ترامیمی بل 2022 کے اہم نکات کے مطابق َ الیکشن کمیشن سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے پائلٹ پراجیکٹ کا اجراء کرے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے نتائج کی رپورٹ پارلیمان میں پیش کی جائے گی جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کا طریقہ کار قابل عمل ہے یا نہیں۔ الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور با ئیو میٹرک تصدیقکیلئے پائلٹ پراجیکٹ کا اجراء کرے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے نتائج کی رپورٹ پارلیمان میں پیش کی جائے گی جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بایء و میٹرک تصدیق کا طریقہ کار قابل عمل ہے یا نہیں۔ کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر کراچی پورٹ ٹرسٹ کے موجودہ چیئرمین نادرممتاز کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کو منسوخ کرنے کی منظوری دی اورڈائریکٹر جنرل پورٹس اینڈ شپنگ کوعارضی طورپر اضافی چارج تفویض کرنے کی منظوری دی۔نیا چیئرمین مسابقتی طریقہ کار (Open Competition)کے بعد تعینات کیا جائے گا۔کابینہ نے وزیر اعظم کی طرف سے صدر پاکستان کو گورنر پنجاب تعینات کرنے کی ایڈوائس کی توثیق کی۔کابینہ نے وزیر اعظم کی طرف سے صدر پاکستان کو دیگر امور پر دی جانے والی ایڈوائسزپر تفصیلی بحث کی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں