یاسین ملک پر بے بنیاد مقدمہ، جوڈیشل مرڈر کہنا درست نہیں بلکہ ڈائریکٹ کلنگ کا منصوبہ سمجھنا چاہئے، چودھری شجاعت نے مذمت کر دی

لاہور(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کشمیری لبریشن فرنٹ کے رہنما یٰسین ملک کی اہلیہ مشال ملک سے ٹیلیفون پر گفتگو کی اور ان سے یٰسین ملک سے متعلق تفصیلات حاصل کیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ عظیم کشمیری رہنما یٰسین ملک کے خلاف بے بنیاد مقدمہ چلایا جا رہا ہے جس میں ان کو وکیل تک رسائی بھی نہیں دی جا رہی جو نہایت قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یٰسین ملک کے ٹرائل کو جوڈیشل مرڈر کہنا درست نہیں بلکہ اسے ڈائریکٹ کلنگ کا منصوبہ سمجھنا چاہئے، جو واقعات ان کی اہلیہ نے بیان کیے وہ حقیقت پر مبنی ہیں، یٰسین ملک پچھلے تیس سال سے ہندوستان کی ظالمانہ کارروائیوں کا دلیری سے مقابلہ کررہے ہیں، یہ صرف مسلمانوں کیلئے ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کیلئے لمحہ فکریہ ہے، یٰسین ملک کو نہ صرف پاکستانی اور کشمیری بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کی حمایت حاصل ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ مودی حکومت کشمیری رہنما پر ظالمانہ حرکات سے باز رہے، ان ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا، انشاء اللہ کشمیری اپنی آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ چودھری شجاعت حسین نے مطالبہ کیا کہ یٰسین ملک کو فوری رہا کیا جائے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں