اسلام آباد(آئی این پی ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ہم نے پچھلی حکومت میں برطانیہ میں پکڑے جانے والے 140ملین پائونڈ کے معاملے کی تفتیش کرنے کافیصلہ کیاہے ،عمران خان نے پکڑے جانے والے پیسے بڑی نجی ہائوسنگ سوسائٹی کی سپریم کورٹ میں واجب الادا رقم میں جمع کرادئیے جبکہ یہ پاکستانی قوم کے پیسے تھے برطانیہ میں نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے مالک کوسزا کے طور پر دس سال تک داخلہ بند کیاگیامگرپاکستان میں ان کوسزا کے بجائے ان کے پیسے واپس کئے گئے ،
سوسائٹی مالک نے عمران خان کی القادریونیورسٹی کے لیے 50کروڑ روپے اور 450کنال زمین عطیہ کی جبکہ فرح شہزادی کو 200کنال زمین دی ۔اس ایوان میں کوئی انٹی اسٹیٹ نہیں ہے، محسن داوڑ ہمارا بھائی ہے، وہ ہم سے زیادہ محب وطن ہے۔پیرکوقومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم دارانی کی زیرصدارت ہوا ۔اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے جے ڈی اے کے رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہرنے کہاکہ سندھ اور بلوچستان میں ایک ہی حکومت ہے ۔سندھ میں گونر ہائوس کو جیل بنادیا گیا ہے ۔ محسن داوڑ اگر انٹی سٹیٹ ہے تو ایوان میں کیوں آنے دیا جاتا ہے ان کو وزیر کیوں نہیں بنایا جارہاہے ۔قومی اسمبلی میں لیڈر آپ اپوزیشن کیوں نہیں بنایا جارہاہے ۔انٹی اسٹیٹ آدمی ایوان میں کیوں بیٹھے ہیں ۔گورنر ہاوس سندھ کو جیل بنانے اور محسن داوڑ پر جواب دیاجائے۔ ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم دارانی نے کہاکہ قومی اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن کا معاملہ ایک دو دن میں حل ہوجائے گا ۔ وزیردفاع دفاع خواجہ محمد آصف نے کہاکہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پی اے سی کے چیئرمین کا فیصلہ جلد ہوجائے گا ۔اس ایوان میں کوئی انٹی اسٹیٹ نہیں ہے وہ ہمارا بھائی ہے وہ ہم سے زیادہ محب وطن ہے۔ میں نے سیاست میں کسی کو غدار نہیں کہاہے میرے والد پر بھی غداری کا مقدمہ ہوا۔غدار حکمران بن جاتے ہیں اور اس کے بعد دوبارہ غدارو طن جاتے ہیں ۔ہم ایسی رویات بنائیں اور غدار بنانے کی رسم کو ختم کریں ۔
گورنر سندھ کے معاملے کا مجھے علم نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ پچھلی حکومت میں 140ملین پائونڈ برطانیہ میں پکڑے گئے اورجن سے پکڑے گئے ان پر دس سال کے لیے برطانیہ میں داخلہ بند کردیا گیایہ پیسے ریاست کے تھے کابینہ کے اندر اس کی تفصیل نہیں بتائی گئی اور منظوری لے لی گئی کابینہ میں ایجنڈے پر اس ایٹم کی منظوری دی گئی مگر کسی وزیر کو یہ ایجنڈا نہیں بتایا گیا اس ایجنڈے میں کیا تھا ہم اب بتائیں گے یہ کل45ارب روپے بنتے تھے یہ رقم قومی خزانہ میں آنی تھی نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ نے اس کو ضبط کیا یہ پیسہ پاکستان کے نیشنل بینک میں آئے سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں بحریہ ٹائون کی( بوجھ)لائبلیٹی میں ڈال دیا ۔نیب نے اس رقم کو اپنی ریکوری میں ڈال دیا ۔ بحریہ ٹائون کے ملک ملک ریاض نے روحانیت کی یونیورسٹی جس کے بورڈ میں عمران خان ان کی اہلیہ ودیگر ہیں اس القادر یونیورسٹی کے لیے 50کروڑ کا عطیہ دیا اور450کنال زمین بھی دی ۔ یہ یونیورسٹی آج بھی یونیورسٹی نہیں ہے ،ملک ریاض نے 200کنال زمین بھی فرح شہزادی کودی ۔برطانیہ میں ضبط ہونے والی اورپاکستانی حکومت کو ملنے والی اس ساری رقم کی تفصیلات کئی دستیاب نہیں ہے ۔یہ فراڈ کیا گیا بحریہ ٹائون کے ملک کو نوازاگیا اور ان سے فائدے اٹھائے اس پر ہم تفتیش کررہے ہیں ۔اس کی تفصیلات ایوان میں پیش کردوں گا ۔یہ معاملہ برطانیہ کی حکومت سے بھی اٹھائیں گے ۔برطانیہ نے سزا دی تو عمران خان نے ان کو کیوں سزا نہیں دی ۔عمران خان نے درجنوں وارداتیں کی ہیں ۔ پاکستانی عوام کا پیسہ ہے اس پر عمران خان سے وضاحت مانگیں گے ۔ دال میں کچھ کالا نہیں ہے پوری دال ہی کالی ہے۔اسمبلی کے ریکارڈ پر لانا چاہتاہوں ۔کالی دال کوئی نہیں کھاتا ہے ۔
جے ڈی اے کی رکن فہمیدہ مرزانے کہاکہ ملک میں دہشت گردی دوبارہ سراٹھا رہی ہے میران شاہ میں تین فوجی اور بچے شہید ہوئے ان بچوں کو معاوضہ دیا جائے ۔پشاور میں دو سکھ تاجروں کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے اس کی مذمت کرتی ہوں۔چینی اساتذہ کراچی دھماکہ کی وجہ سے پاکستان سے چلے گئے ہیں اورادارے بندہوگئے ہیں ۔بدین میں پینے کا پانی دستیاب نہیں ہے ۔30ہزار کیوسک پانی سندھ پہنچنے سے پہلے چوری ہو جاتا ہے ۔اس کے ساتھ سندھ کے اندر بھی 10ہزار کیوسک پانی چوری ہورہاہے ۔قائدحزب اختلاف کے باوجود پارلیمنٹ مکمل نہیں ہوتی ہے ۔ملک کی معاشی صورتحال خراب ہے سٹاک ایکسچینج میں 11سو پوائنٹ مندی آئی ہے ۔ فیصلہ نہیں لئے جارہے ہیں اس سے معیشت پربرا اثر آرہاہے ۔ حکومتی اتحادی محسن داوڑ نے کہاکہ ایوان میں غداری کا ذکر ہواہے غداروں کے درجات ہوتے ہیں ہم سب سے اوپر ڈگری پر ہیں ۔ایک موصوف کسی کو سراج الدولہ کہتے ہیں ۔غداری کے مقدمات آپ کی قومیت اور سیاسی جماعتوں سے تعلق پر بنائے جاتے ہیں ۔ میرے اوپرچائے پینے پر بھی غداری کا مقدمہ بنا ہے ۔شمالی وزیرستان میں ایک خودکش حملہ ہوا۔جس میں تین فوجی اور تین بچے شہید ہوئے ہیں ۔دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے ۔ طالبان سے مذاکرات ہورہے ہین دو طالبان کمانڈروں کو رہا کیا گیا ہے ۔ دہشتگردی پر سنجیدہ بحث ہونی چاہیے ۔ میران شاہ کے تاجروں کو ان کے چیک نہیں دیئے جارہے ہیں ۔اس پرمعاملے پر کمیٹی بنائی جائے ۔سپیکر نے تاجرون کومعاوضہ نہ ملنے پر معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے کہاکہ بلوچستان کے علاوہ پورے پاکستان میں بجلی ہے وزیر کے بات سے تو یہ لگ رہا ہے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہے کراچی میں کے الیکٹرک کے دفاتر کے باہر احتجاج کررہے ہیں ۔کراچی سب سے زیادہ ریکوری کے مد میں پیسے دے رہاہے ۔کراچی میں بجلی نہیں ہے کے الیکٹرک کو ہمارے سر پر مسلط کیا گیا ہے۔650میگاواٹ نیشنل گرڈ سے بجلی مل رہی ہے 8سے 10گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے بعض علاقوں میں 16گھنٹے بجلی جارہی ہے ۔ کراچی میں دوسری کمپنیاں بنائی جائیں کے الیکٹرک مافیہ بن چکاہے ۔ لوڈشیڈنگ جارہی رہی تو کے الیکٹرک کے افسران کودفاتر میں بیٹھنے نہیِں دیں گے لاپتہ افراد کراچی اور بلوچستان ہوتے ہیں سیاسی آزادی بلوچستان اور کراچی کے عوام کو میسر نہیں یے ۔کراچی کا شہری تیسرے درجہ کا شہری بن گیا ہے ۔کے الیکٹرک کے دفاتر جلادیں گے اگر بجلی نہ دی تو ۔غوث بخش مہر نے کہاکہ سندھ میں 2گھنٹے بجلی آتی یے اور 8گھنٹے نہیں آتی ہے ۔عبدالقادر مندوخیل نے کہاکہ میرے حلقے میں 16گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں