لندن(پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف اپنی کابینہ کے اراکین اور دیگر پارٹی عہدیداروں کے ہمراہ برطانیہ گئے جہاں( ن )لیگ کے قائد نواز شریف کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں کن معاملات پر بات ہوئی اور کیا طے پایا؟ اس حوالے سے لیگی رہنماتاحال چپ سادھے ہوئے ہیں۔” ” کہا جا رہا ہے کہ اس ملاقات میں شامل لوگوں نے ملاقات کا احوال مخفی رکھنے کا حلف اٹھا رکھا ہے۔
اس سے قبل جب قومی اسمبلی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پرووٹنگ ہونے والی تھی، تب بھی لیگی وفد نے لندن میں نواز شریف سے ملاقات کی تھی اور اس ملاقات کے حوالے سے بھی ایسی ہی رازداری دیکھی گئی تھی۔ گزشتہ دنوں ہونے والی ملاقات کے متعلق اگرچہ سب خاموش ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں گورننس، ملکی معیشت اور خارجہ پالیسی سے متعلق مسائل پر بات کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کے شرکاءنے ایک بار نہیں بلکہ دو بار حلف اٹھایا کہ وہ میاں نواز شریف کے ساتھ ہونے والی اس گفتگو کو مخفی رکھیں گے۔بعد ازاں حسن نواز کے دفتر کے باہر کابینہ کے سینئر اراکین احسن اقبال اور رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ ملاقات میں نواز شریف کو ملک کو درپیش معاشی بحران پر بریفنگ دی گئی اور پاکستان میں عمران خان جس طرح انارکی پھیلا رہے ہیں، اس سے نواز شریف کو آگاہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس طرح کی پارٹی میٹنگز کے بعد نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پارٹی کے لوگ اندر کی باتیں بتا دیتے ہیں لیکن اس ملاقات کے بعد وہ بھی مصر ہیں کہ اس ملاقات میں ہونے والی گفتگو منظرعام پر لانے کے لیے یہ مناسب وقت نہیں ہے۔ اس ملاقات کا حال متحدہ اپوزیشن میں شامل دیگر جماعتوں کے ساتھ مشترکہ طور پر عوام کو بتایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں