پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کا امکان، مسلم لیگ (ن)کونسی بڑی غلطی کر بیٹھی؟دعویٰ آگیا

لاہور (پی این آئی ) تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی تحلیل ہو سکتی ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹراعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی چلتی دکھائی نہیں دےرہی،منحرف ارکان کےڈی سیٹ ہونےکےبعد حمزہ شہبازاعتماد کا ووٹ نہیں لےسکتے،ہمارا وزیراعلی نہیں تواسمبلی نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی اعتماد کا ووٹ نہ لےسکا توگورنراسمبلی توڑسکتا ہے،ہم نہیں تو پھر وہ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں واضع کرنا چاہتا ہوں پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کی اکثریت تھی ،ہے اور رہے گی۔ رہنما تحریک انصاف اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارا وزیر اعلی بھی آسکتا ہے ورنہ یہ اسمبلی چلتی نظر نہیں آرہی،ایک سو بارہ دو کے تحت قائم مقام گورنر کو اسمبلی توڑنے کا اختیا حاصل ہے۔

دوسری جانب گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیئر جوائنٹ سیکرٹری کیبنٹ تیمور تجمل کے دستخط سے جاری نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر عہدےسےہٹایا گیا۔ نوٹی فیکیشن کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی قائم مقام گورنر کے فرائض انجام دیں گے۔ حکومت پنجاب کے مطابق گورنرپنجاب کو ہٹائےجانے کے بعد ان سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عمرسرفراز چیمہ گورنر ہاؤس آئے تو داخل نہیں ہونے دیا جائےگا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نےگورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ہٹانےکی وزیراعظم کی ایڈوائس مسترد کردی تھی۔ ایون صدر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ صدر مملکت کا کہنا ہےکہ گورنر پنجاب کو صدر پاکستان کی منظوری کے بغیر نہیں ہٹایا جاسکتا، آئین کے آرٹیکل 101کی شق 3 کے مطابق گورنر، صدرکی رضامندی تک اپنے عہدے پر رہےگا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ گورنر پر بدانتظامی کاکوئی الزام ہے نہ کسی عدالت سے سزا ہوئی، گورنر پنجاب نے نہ ہی آئین کے خلاف کوئی کام کیا، اس لیے انہیں ہٹایا نہیں جا سکتا، صدرکا فرض ہے کہ آئین کےآرٹیکل 41 کے مطابق پاکستان کے اتحاد کی نمائندگی کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں