امریکی صدر جوبائیڈن مسلمانوں کے حق میں بول پڑے

نیویارک (پی این آئی) امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن کی جانب سے وائٹ ہاؤس واشنگٹن، ڈی سی میں عیدالفطر کے موقع ایک استقبالیہ ڈنر کا اہتمام کیا گیا. جس کی میزبانی کے بعد جو بائیڈن نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ اور ایک فیس بک پوسٹ بھی کی. صدر بائیڈن نے اپنے پیغام میں کہا کہ “جِل اور مجھے آج رات وائٹ ہاؤس میں عید الفطر کے استقبالیہ کی میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، اور ہم دنیا بھر میں جشن منانے والے تمام لوگوں کو اپنی نیک خواہشات بھیجتے ہیں. عید مبارک!”

 

جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ “دنیا بھر میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے. مسلمان امریکہ کو ہر روز مضبوط بنا رہے ہیں، حالانکہ انہیں اب بھی ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہوئے حقیقی چیلنجز اور خطرات کا سامنا ہے. انہوں نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے لیے بڑے پیمانے پر سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے پہلے مسلمان کو مقرر کیا ہے. یہ خاص طور پر اہم ہے کیونکہ آج پوری دنیا میں ہم بہت سے مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھتے ہیں.کسی کو مظلوم کے خلاف امتیازی سلوک یا ان کے مذہبی عقائد کے وجہ سے ان پر ظلم نہیں کرنا چاہیے۔بائیڈن نے کہا، “آج، ہم ان تمام لوگوں کو بھی یاد کرتے ہیں جو اس مقدس دن کو منانے سے قاصر ہیں، بشمول اویغور، روہنگیا، اور وہ تمام لوگ جو قحط، تشدد، تنازعات اور بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔صدر جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ “اس کے ساتھ ہی، ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ بیرون ملک اور یہاں اندرون ملک بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے. مسلمان ہمارے ملک کو ہر روز مضبوط بناتے ہیں، حالانکہ انہیں ہمارے معاشرے میں حقیقی چیلنجز اور خطرات کا سامنا ہے. اور اسلامو فوبیا موجود ہے. امریکہ کو مسلمان امریکیوں کے لیے مزید مساوی، زیادہ جامع اور ایک مزید اتحاد کی تعمیر کے لیے پائیدار کام کا ایک لازمی حصہ بنانا ہو گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں