مسجد نبوی ﷺ واقعہ، حکومت کیا چاہتی ہے؟ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے واضح کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) مسجد نبوی ﷺ واقعے کے تانے بانے پاکستان اور برطانیہ سے ملتے ہیں واقعے پر حکومت مدعی نہیں بنناچاہتی، عوام نےخود پولیس اوراداروں سےمقدمےکیلئےرابطہ کیا درج مقدمات پر قانون کےمطابق کارروائی ہوگی- تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ واقعے کے تانے بانے پاکستان اور برطانیہ سے ملتے ہیں۔

 

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ راناثنااللہ نے کہا کہ مسجدنبوی ﷺ واقعے پر حکومت مدعی نہیں بنناچاہتی درج مقدمات پر قانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عوام نےخود پولیس اوراداروں سےمقدمےکیلئےرابطہ کیاہے حکومت اس کےحق میں نہیں کہ کسی قانونی کارروائی کاحصہ بنے عوام نےخودمقدمات درج کیے منصوبہ بندی کےتحت پاکستان سےلوگوں کو بھیجا گیا۔وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نےاب تک اس واقعےکی مذمت تک نہیں کی لو گ جوقانونی راستہ لے رہے ہیں اس میں حکومت رکاوٹ نہیں بنےگی مسجدنبوی ﷺ واقعےپرحکومت مدعی نہیں بنناچاہتی۔

راناثناء اللہ نے کہا کہ جن لوگوں کے خلاف مقدمہ ہے ان لوگوں نےآج تک مذمت نہیں کی یہ مذمت کرنے کے بجائے فخر محسوس کررہےہیں ایک صاحب جوگرفتارہیں وہ کہہ رہےہیں یہ سب ہم نےکرایاہے عمران خان کواب بھی ہوش کے ناخن لینےچاہئیں ہمارےاوپربھی بےشمارمقدمات بنائےگئے سیاسی اختلاف کوسیاسی اختلاف کی حد تک رہنےدیں آپ سیاسی اختلاف کومسجدنبویﷺتک لےگئےہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں