صاحبزادہ جہانگیر کی اپنی گرفتاری پر وضاحت، سینئر صحافی حامد میر کا ردِ عمل بھی آگیا

اسلام آباد(پی این آئی)تجزیہ کار حامد میر نے پاکستان تحریک انصاف برطانیہ کے رہنما صاحبزادہ جہانگیر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ گرفتاری پر وضاحت پیش کرنا صاحبزادہ جہانگیر کا حق ہے اور ایک مقدس جگہ کی بے حرمتی کی مذمت کرنا میرا حق ہے۔

 

اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ “یہ صاحبزادہ جہانگیر کی وضاحت ہے جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ سعودی عرب میں گرفتار کر لئے گئے لیکن وہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں یا انیل مسرت کوگرفتار نہیں کیا گیا یہ وضاحت پیش کرنا صاحبزادہ جہانگیر کا حق ہے اور ایک مقدس جگہ کی بے حرمتی کی مذمت کرنا میرا حق ہے”۔خیال رہے کہ مسجد نبوی واقعہ کے حوالے سے وضاحتی بیان دیتے ہوئے صاحبزادہ جہانگیر نے کہا کہ مسجد نبوی واقعے کے حوالے سے سوشل میڈ یا پر میرا اور انیل مسرت کا نام سامنے آرہا ہے ،ہم سعودی عرب دو دن پہلے آئے تھے ، مکہ میں عمرہ کیا اور اس کے بعد مدینہ منورہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ جس دن ہم مسجد نبوی میں بیٹھے ہوئے تھے ، روزہ کھلنے کا وقت تھا ، اس دوران وہاں پر مریم صاحبہ آئیں تو دیکھا کے ان کے پیچھے بہت شور ہو رہا ہے ،انیل مسرت نماز پڑھ رہے تھے۔

 

میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ اس کے لیے نہ تو انیل مسرت نے فنڈنگ کی تھی اور نہ ہی میں نے یہ آرگنائز کیا تھا ،ہم یہاں پر عبادت کے لیے آئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی عبادت کر رہے تھے ، اس پر سوشل میڈ یا پر اتنا واویلا مچا دیا گیا کہ ہمیں گرفتار کرلیا گیا ،ہمیں پولیس نے نہیں پکڑا ، ہم اپنی پوری عبادت کر کے واپس آگئے ہیں جن لوگوں نے شور کیا وہ اپنے فعل کے ذمہ دار خود ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں