کراچی (پی این آئی )شدید گرمی کے اس موسم میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی اشد ضرورت ہے ورنہ لُو لگنے یا ہیٹ اسٹروک ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس میں مریض کو فوری طور پر طبی امداد نہ دینے کی صورت میں اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔موسم گرما کا ابھی آغاز ہوا ہی ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر کے کئی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں آ گئے ہیں اور ابھی گرمیوں کی شدت کے مہینے یعنی جون اور جولائی آنے باقی ہیں۔ایسے میں اس تپتی جان لیوا لُو، دھوپ اور ہیٹ ویو سے بچنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے چند مثبت عادات اپنا کر گرمی کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔
اس حوالے سے ایسوسی ایٹ پروفیسر خالد شفیع نے بتایا کہ گرمی کے اثرات اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے کیسے بچا جائے۔انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں پانی اور مشروبات زیادہ سے زیادہ پیئں اور پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بھی کافی حد تک بڑھا دیا جائے۔ جسم میں نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کے لیے او آر ایس اور لیموں کا پانی پیئیں۔پروفیسر خالد شفیع کا کہنا تھا کہ گرمی سے حالت غیر محسوس ہونے پر فوراً نہائیں، پنکھے کا رخ اپنی طرف کرلیں تاکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت کم ہوسکے۔ انتہائی شدید درجہ حرارت کی صورت میں اپنی گردن، بغلوں، گھٹنوں اور پیٹھ پر برف کے ٹکڑے رکھیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی صحت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مائیں بچوں کو اپنا دودھ لازمی پلائیں اور چھ ماہ بعد ٹھوس غذائیں دیں اور ویکسین کا مکمل کورس کروائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شدید گرمی کے دنوں میں باہر نکلنے سے ہر ممکن پرہیز کریں۔ کوشش کریں کہ باہر نکلنے والے کام صبح سورج نکلنے سے پہلے یا شام کے وقت نمٹا لیں۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے سن اسکرین، دھوپ کے چشمے اور کیپ کا استعمال کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں