اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے سفر پر 98 کروڑ کے اخراجات اور توشہ خانہ کے 120 تحفوں کا قانون کے مطابق حساب لیا جائے گا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ہم جلسوں پہ جلسہ نہیں کھیلیں گے کوشش ہے کہ ڈیلیور کریں ۔
ان کا کہنا تھا کہ گالیاں ،دھمکی کے بجائے عمران خان چار سال کی کارکردگی عوام کو بتائیں، کبھی کہتے ہیں بیرونی طاقت نے ہٹایا ، کبھی کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ ناراض تھی، ہم جانتے ہیں کہ عدم اعتماد کی لڑائی ایک سال سے چل رہی تھی۔خورشید شاہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں یقین نہیں کررہی تھیں کہ عدم اعتماد کا ووٹ ہوسکتا ہے ، پیپلزپارٹی نے ثابت کرکے دکھایا کہ اس نے ہمیشہ جمہوریت ، آئین اور عوامی طاقت کی بات کی۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح تحریک انصاف حکومت نے آئین کی دھجیاں اڑائیں ایسا کسی نے نہیں کیا۔خورشید شاہ نے کہا کہ جب معیشت سے متعلق بریفنگ ہوئی تو میرے بھی رونگٹھے کھڑے ہوگئے۔
قرضوں سے معیشت کو نقصان ہوا ہے یہ بڑا مسئلہ ہے ، 35ہزار میگاواٹ بجلی موجود ہے غلط فیصلوں کی وجہ سے بحران آیا۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان نے قطر سے جو معاہدہ کیا تھاساڑھے 6 ڈالر کی ایل این جی آج نہ ہوتی تو 70 فیصد لوڈ شیڈنگ ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹوزرداری چاہتے تھے کہ اتنی بڑی کامیابی ملی بہتر ہے کہ نوازشریف سے بات کریں،قائد سے جو باتیں ہوتی ہے وہ فائنل ہوتی ہیں ، شہبازشریف سے بھی مثبت باتیں ہوئیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم چارٹر آف ڈیموکریسی کی بھی ریوائے ول اور نئے الیکشن پر جلدی جانا چاہتے ہیں اس پر بھی کچھ باتیں کرنی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ انتقامی سیاست نہ کریں، ایسی سیاست کریں جس سے ملک کو فائدہ ہو، ہم نیب کو استعمال اورختم نہیں کریں گے ،قانون میں وہ تبدیلی لائیں گے جس کو آئین کی سپورٹ حاصل ہوگی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان کا بنی گالہ سے وزیراعظم آفس کا سفر کتنے کا پڑا ؟ اس حوالے سے حکومت نے اعدادو شمار جاری کیے۔ حکومتی دستاویز کے مطابق عمران خان کے دور حکومت میں ان کے آنے جانے کیلئے ہیلی کاپٹر پر 98 کروڑ روپے خرچ ہوئے، ہیلی کاپٹر کی ایک گھنٹے کی پرواز 2 لاکھ 75 ہزار روپے کی پڑتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں