شہباز حکومت نے عمران خان کے ساتھیوں کو اب تک کا بڑا جھٹکا دیدیا، کن کن ارکان کے نام نوفلائی لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا؟ ہلچل مچ گئی

اسلام آباد (پی این آئی) موجودہ حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے کئی ارکان کے نام نو فلائی لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ۔ ڈان اخبار کی ایک رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے سابق وفاقی کابینہ کے کئی ارکان کے نام نو فلائی لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ حکومت سمجھتی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں مبینہ طور پر کرپشن سے جمع کی گئی رقم کی وجہ سے سابق کابینہ کے بعض ارکان کسی بھی وقت بیرون ملک فرار ہو سکتے ہیں۔

 

علاوہ ازیں کابینہ کی جانب سے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی گئی ، اسی طرح وفاقی کابینہ نے ای سی ایل کمیٹی کی منظوری دے دی ہے جو ای سی ایل سے متعلق ٹی او آرزکا جائزہ لے کر کابینہ کو رپورٹ دے گی اس کے علاوہ نام ای سی ایل میں ڈالنے یا نکالنے سے متعلق فیصلہ ای سی ایل کمیٹی کرے گی۔اس حوالے سے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلی حکومت میں شہزاد اکبر کی سربراہی میں وزیر اعظم کے احتساب سیل کے ذریعے بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ، اسٹاپ لسٹ اور واچ لسٹ سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر بنائی گئیں ، وفاقی کابینہ نے پی ٹی آئی حکومت کے دوران پہلی فہرست کا جائزہ لینے کے لیے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں ای سی ایل کمیٹی تشکیل دی ہے ، کابینہ کے ارکان سید نوید قمر، اسد محمود اور ایاز صادق کمیٹی میں شامل ہیں۔

 

وزیراعظم نے کمیٹی کو ای سی ایل کا جائزہ لینے اور تین دن میں کابینہ کو رپورٹ پیش کرنے کا کہا ہے۔ادھر علیم خان گروپ نے عمران خان اورعثمان بزدار کے ساتھیوں کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کا مطالبہ کردیا ، رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی نے کہا کہ وزارت داخلہ مشیروں اوربیوروکریٹس کے نام بلیک لسٹ کرے، شہبازگل، شہزاداکبر اور ان جیسے دیگر کا ملک سے کوئی تعلق نہیں، لوٹ مار کا بازار گرم رکھنے والے بھاگنے کی تیاری میں ہیں،لوٹ مار کا بازار گرم رکھنے والے ملک سے بھاگے تو ذمہ دار وں کو نہیں چھوڑیں گے، علیم خان گروپ کا کوئی رکن کسی قیمت پر پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں