آج جمہوریت نہیں بلکہ کس کی جیت ہوئی؟ سینئر صحافی حامد میر بھی پھٹ پڑے

اسلام آباد(پی این آئی)تجزیہ کار حامد میرنے کہا کہ آج جو کچھ پنجاب اسمبلی میں ہوا اس سے میں سمجھتا ہوں کہ جمہوریت کی نہیں بلکہ فسطائیت کی فتح ہوئی ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر سپریم کورٹ کے حکم پر جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے اور آج پنجاب اسمبلی میں بھی اس کو بڑے بھونڈے انداز میں دہرایا گیا ہے۔

 

حامد میر کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آج جمہوریت کی کوئی فتح نہیں ہوئی بلکہ فسطائیت کی فتح ہوئی ہے،کیونکہ کہ ہم نے فسطائی رویہ دونوں طرف سے بلکہ تینوں طرف سے دیکھا ہے کیونکہ اس میں تین فریق تھے ایک پی ٹی آئی اور ق لیگ،دوسرا اپوزیشن اور ان کے اتحادی جو کہ اب حکومت میں ہے اور تیسرا پنجاب اسمبلی کا عملہ تھا جو کہ مکمل پارٹی بنا ہوا تھا اور جس طرح پرویز الہی کے مخالفین کو پیٹ رہا تھا،یہ بڑی افسوس ناک صورتحال تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کافی عرصے تک معاشرے میں موجود رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ نفرت اور انتقام کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اس کے اثرات آنے والے دنوں میں نظر آئیں گے۔

 

مرکز میں شہباز شریف اور پنجاب میں حمزہ شہباز کی حکومت ہے اور یہ حکومت جن لوگوں کی مدد سے بنی ہے وہ بہت غصے میں ہیں کیونکہ جس طرح کی زبان ان کے خلاف استعمال کی گئی وہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر دباو ڈالیں گے کہ تحریک انصاف اور ق لیگ کو سبق سکھایا جائےاور جب یہ لوگ انتقام کی طرف جائیں گے تو یہ حکومت اپنی پٹڑی سے اتر جائے گی۔حامد میر نے کہا کہ ابھی تک کابینہ کا اعلان نہیں ہوا ہے اس لیے میرے خیال میں مشکل ہے کہ جمہوریت کی گاڑی اچھے طریقے سے چل پائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں