کسی اور پارٹی کے وزیراعظم کے نیچے کام نہیں کر سکتا، پی ڈی ایم میں پھوٹ، بلاول نے وزارت خارجہ نہ لینے کی وجہ بتا دی

اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ انہیں کسی اور پارٹی کے وزیر اعظم کے ساتھ بطور وزیر خارجہ کام کی اجازت دینا ان کی پارٹی کیلئے مشکل فیصلہ ہوگا لیکن ان کی پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی وہ پاکستان کے وسیع تر قومی مفاد میں کرے گی۔امریکی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کریں گے کہ انہیں وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ میں وزیر خارجہ بنایا جا رہا ہے۔

 

پیپلز پارٹی حکومتی اتحاد کی دوسری بڑی جماعت ہے اور وہی اس حوالے سے فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ان تمام جماعتوں کو جنہوں نے مل کر عمران خان کو شکست دی ہے، انہیں جمہوریت کی بحالی کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے، انہیں انتخابی اور معاشی اصلاحات کرنی ہوں گی۔ہم صاف اور شفاف انتخابات چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے انتخابی اصلاحات ضروری ہیں، سنہ 2018 کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے جن پر نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی تنقید ہوئی۔ہم عمران خان کی طرح سلیکٹڈ نہیں بلکہ عوام کی نمائندہ حکومت ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں چھوٹے چھوٹے فاشسٹ موجود ہیں جن کا اپنا ایک گروہ موجود ہوتا ہے، عمران خان بھی ایک ایسا ہی فاشسٹ ہے لیکن اس کی حمایت کو پاکستان کے عوام کی عمومی حمایت نہیں سمجھنا چاہیے۔ عمران خان پاکستان کے صرف 30 فیصد لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں جب کہ ہمارا حکومتی اتحاد 70 فیصد پاکستانیوں کا نمائندہ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں