اسپیکرکی رولنگ نہیں بدلی جاسکتی، یہ 400 سال سے قانون چل رہا ہے

لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے فواد چودھری نے کہا ہے کہ اسپیکر کی رولنگ نہیں بدلی جاسکتی، 400 سال سے قانون چل رہا ہے، چاہتے ہیں کہ سازشی خط کی تحقیقات کیلئے میموگیٹ کی طرح جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، خط سے لے کر تمام چیزوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔انہوں نے ہم نیوزکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے۔

 

 

لوگوں کو ہوٹلوں میں رکھا گیا ہے، اب آدھی رات کو ڈپٹی اسپیکر نے کہہ دیا کہ آج اجلاس ہوگا،400سال سے قانون چل رہا ہے کہ اسپیکر کی رولنگ نہیں بدلی جاسکتی۔رولنگ میں لکھا ہے کہ میرے سامنے میٹریل ہے اس کو قومی اسمبلی کی کمیٹی، کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی نے سازش کو واضح کیا ہے، لہذا تحقیقات مکمل ہونے تک اپوزیشن کی عدم اعتماد پر کاروائی نہیں ہوسکتی ، اسی طرح چیف جسٹس نے بھی ریمارکس میں ن لیگ کے وکیل کو پوچھا کہ آپ سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں گئے تھے۔اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، جس میں خط سے لے کر تمام چیزوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔جس طرح میمو گیٹ میں کمیشن بنایا گیا تھا اسی طرح یہاں بھی کمیشن بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ صدر مملکت الیکشن کمیشن کو دیں گے۔ پنجاب میں ہم نے زیادہ فوکس نہیں کیا، پنجاب کی صورتحال یہی ہے کہ کس طرح وفاداریاں تبدیل کی جارہی ہیں، میرا ذاتی خیال ہے کہ ہمیں الیکشن کی طرف جانا چاہیے ۔ انہو ں نے کہا کہ بھٹو کے بعد عمران خان پاکستان میں لیڈر ہے جو کھل کر بات کرسکتا ہے، آزاد لیڈر ہی آزاد فیصلہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو تمام ممالک کے ساتھ آزادانہ تعلقات چاہتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں