امریکہ نے پاکستان کے سفیر کو بلا کر دھمکی نہیں دی بلکہ۔۔۔۔اینکر ندیم ملک نے دھمکی آمیز خط کا پوسٹ مارٹم کر ڈالا، حقیقت سامنےآگئی

اسلام آباد (پی این آئی) اینکر پرسن ندیم ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے سفیر کو بلا کر دھمکی نہیں دی بلکہ ایک سماعت کے دوران ڈونلڈ لو نے روس اور یوکرین کی صورت حال کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کی وضاحت پیش کی تھی اور پاکستانی سفیر نے یہ ویڈیو دفتر خارجہ کو بھیجی تھی، اس کے علاوہ نہ تو کوئی خط ہے اور نہ ہی کوئی ثبوت موجود ہے، اگر کوئی ثبوت ہے تو سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے۔

 

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ندیم ملک نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ میں تعینات سفیر اسد مجید کو دفتر خارجہ بلایا گیا اور روس کے دورے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، 7 مارچ کو میٹنگ ہوئی اور 8 مارچ کو وہ کیبل پاکستان میں موجود تھی، اگر کوئی سنگین نوعیت کا خطرہ ہو تا ہے تو سفیر اس کی کاپیاں صدرِ مملکت، وزیر اعظم اور آرمی چیف کو بھیجتا لیکن یہ کیبل دفتر خارجہ کو بھیجی گئی۔ بیس دن تک اس پر کوئی ایکشن نہیں ہوا لیکن 27 مارچ کو عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کو خطرہ ہے، باہر سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ندیم ملک نے سوال اٹھایا کہ اگر ملک کی سلامتی کو خطرہ تھا تو اس کا جشن منائیں گے یا آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا کر حکم دیں گے کہ یہاں حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہمارے کچھ لوگ غداری میں ملوث ہیں۔

 

ان کو پکڑ کر آرٹیکل 6 لگائیں اور ڈی چوک میں الٹا لٹکائیں؟ تب تک وزیر اعظم نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا، جس دن میڈیا پر سوال اٹھایا گیا اس کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا۔ندیم ملک نے دعویٰ کیا کہ کسی امریکی کا خط نہیں آیا بلکہ ڈونڈ لو نے امریکہ میں ایک سماعت کے دوران روس یوکرین تنازعے کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن کی وضاحت پیش کی تھی۔ اس کی ویڈیو موجود ہے جس میں ڈونلڈ لو خود کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کے دورہ روس کے معاملے پر چارج ڈی افیئر نے پاکستانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی، اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ عمران خان سے کیسے ملاقات کرنی ہے۔ندیم ملک کے مطابق کھلی سماعت کی یہی ویڈیو اسد مجید نے پاکستان کے دفتر خارجہ کو ارسال کی، اس کے علاوہ کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، اگر ایسا کچھ ہے تو صبح سپریم کورٹ کے سامنے ثبوت دیں ، اگر آپ ثبوت نہ دے سکیں تو پھر قوم کو تقسیم نہ کریں۔

واضح رہے کہ اس ویڈیو میں امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ روس اور یوکرین کے تنازعے پر امریکہ نے پاکستان کے ڈپٹی سفارتی مشن کو فون کیا اور انہیں جنرل اسمبلی میں امریکی قرار داد کے حق میں ووٹ دینے کیلئے رضا مند کرنے کی کوشش کی، چارج ڈی افیئر نے حال ہی میں پاکستان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی، وزیر اعظم عمران خان نے حال ہی میں ماسکو کا دورہ کیا ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہم اس حوالے سے کیا کر سکتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں