وزیراعظم ملک کے لئے سکیورٹی رسک ہے، عمران نیازی کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے، شہباز شریف نے مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو ملک کے لئے سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی اقتدار بچانے کے لئے پاکستان کو نشانے پر لے آئے ہیں، ان کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے۔وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خطاب ختم ہوگیا ہو تو 172 ارکان پورے کریں، آپ کی کرپشن، نالائقی اور نااہلی نے ملک کو معاشی، سماجی، خارجہ تباہی سے دوچار کیا، عمران نیازی کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے، وہ ملک کے سفارتی تعلقات تباہ کرنے کے درپے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئر پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ آج کے خطاب تک عوام اور پارلیمنٹ کو خط نہیں دکھایا گیا، صرف مندرجات بتائے جا رہے ہیں، خط نہ دکھانے کا مطلب ہے کہ کوئی خط نہیں، عمران نیازی ہمیشہ کی طرح اب ایک نیا جھوٹ بول رہے ہیں، کرپشن، ریاست مدینہ کے بیانیوں کے بعد اب سازشی خط کا بیانیہ لائے ہیں، عوام انہیں اور ان کے ہر جھوٹ کو مسترد کر چکے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ دوگھنٹے جلسے میں اور ایک گھنٹہ قوم سے خطاب میں جس خط کا ذکر کیا، وہ خط ہے ہی نہیں، ایک سفارتی کیبل کو سازش کا رنگ دے کر پیش کیا جارہا ہے۔مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیا اور لکھا کہ یہ ہر روز ثابت کرتا ہے کہ یہ اس کرسی کے قابل نہیں تھا۔دوسری جانب اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماں خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر سخت تنقید کی۔مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب کے دوران بیرونی سازش کا الزام لگاتے ہوئے امریکا کا نام لیا ہے۔

انہوں نے کہا اگر امریکا ہمیں تنگ کرنا چاہیے، اگر امریکا ہمارے لیے مشکلات پیدا کرنا چاہے تو ہمیں بیرونی قرضے اور امداد ملنا بند ہوجائے، یہ اانٹر نیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایف ایم)اور عالمی بینک کے قرضے ہمیں نہ ملیں اور ہمیں اف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالا جاسکتا تھا، جی ایس پی پلس درجہ ہم سے واپس لیا جا سکتا تھا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ تمام سہولیات ہمیں میسر ہیں جن کے باعث ملک کا نظام چل رہا ہے، ہم اپنے مقامی تمام وسائل کو استعمال کرچکے، جب یہ تمام بیرونی اور امریکی سہولیات ہمیں دستیاب ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ امریکا ہمارے خلاف نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان تمام سہولیات کے ہوتے ہوئے امریکی دشمنی کی کوئی اور شہادت نہیں ملتی سوائے اس کے جو عمران خان ایک مراسلے کی صورت میں لہرا رہے ہیں اور یہ مراسلہ ہمارے اپنے سفیر کا لکھا ہوا ہے اور یہ ایک معمول کی کارروائی ہے، لیکن اس حکومت کی جانب سے اس مراسلے کو ایک سیاسی ایشو بنایا جا رہا ہے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے کو عین اس وقت پر اچھال رہی ہے جب تحریک عدم اعتماد میں ان کی شکست سامنے آگئی ہے، جو 172 اراکین اپوزیشن کے ساتھ پارلیمنٹ میں آج موجود تھے جبکہ مزید اراکین اپوزیشن کے ساتھ آنے کو تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خانسیاسی طور پر دیوالیہ ہو چکے، ان کے پاس اب کوئی دلیل نہیں بچی تو وہ الزامات کا سہارا لے رہے ہیں، یہ پر بیرونی سازشوں کا الزام لگا رہے ہیں جبکہ خود اپنی ساری سیاسی زندگی میں غیر ممالک سے فنڈز اور چندہ جمع کرتے رہے ہیں، فارن فنڈنگ کیس کیا ہے، باہر کے ممالک ان کو چندہ دیتے رہے ہیں، اسرائیلی اور بھارتی لوگوں سے فنڈز لیتے رہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آج کل مذہب کے معاملات پر بہت بات کر رہے ہیں، ہمارے ملک میں پہلے ہی مذہبی معاملات کو لے کر پہلے ہی بہت تفریق اور تقسیم ہے، وزیراعظم عمران خان ملک کی مذہب کے نام پر مزید ملک کو تقسیم نہ کریں، مذہب کو سیاست میں نہ گھسیٹیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم گزشتہ 4 سالوں کے دوران اقتدار میں رہے مگر ان کو حکومت اور سیاست کرنی نہیں آئی مگر وہ عالم دین بننے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیراعظم اپنے عہدے کی عزت اور تقدس کا خیال کریں اور ذمے داری کا مظاہرہ کریں۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے تھے کہ میں مخالفین کو رولانگا اور اب انہوں نے خود رونا شروع کردیا ہے، جس طرح کے ڈھکوسلے عمران خان کر رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے عوام اس کو تسلیم کرلیں گے، یہ ان کے اجتماعی شعور کی توہین ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک عالمی معاشی طاقت ہے، امریکا ہمارے لیے معاشی مشکلات کھڑی کرسکتا ہے، ہمارے معاشی حالات پہلے ہی بہت مخدوش ہیں، ہمارے ملک میں نصب شدہ تمام وینٹیلیٹر امریکا کے لگائے ہوئے ہیں، ہمیں دنیا کے تمام ممالک کے اچھے تعلقات کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی ملک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنے چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم تحریک عدم اعتماد سے بھاگنے کے لیے امریکا کا نام استعال کر رہے ہیں، عمران خان ہمارے ملک اور قوم کو درپیش مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسی باتیں کر رہے ہیں، عمران خان آج پارلیمنٹ میں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکے اور حکومتی نمائندے ایوان چھوڑ کر بھاگ گئے، اتوار کو اس حکومت کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔خواجہ آصف کا کہنا تھا وزیراعظم کی آج کی تقریر نے پاکستان کے مفادات کی خدمت نہیں کی۔اس موقع پر بات کرے ہوئے سابق وزیر اعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں اپوزیشن نے اپنی برتری ثابت کردی، آج پارلیمان میں 172 ارکان موجود تھے،

وزیراعظم عمران خان اکثریت کھو چکے، عمران خان اکثریت کھونے کیساتھ ساتھ اپنا دماغ بھی کھو چکے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے بغیر کرپشن کے حکومت کرکے دکھائی، عمران خان کے پاس اب بھی دو روز ہیں، اگر ہم نے کوئی کرپشن کی ہے تو ہمارے کے خلاف کرپشن کا ریفرنس نیب کی بھیج دیں۔ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد عمران خان اور عثمان بزدار کی کرپشن کے ثبوتوں سے رجسٹرڈ بھرے ہوں گے، کوئی این آر او نہیں ملے گا، کیا ریاست مدینہ میں دوسروں کو گالی دے کر سیاست کی جاتی ہے، 4 سال میں وزیراعظم نے ہر ایک کے تعاون سے حکومت کی مگر ان کی کارکردگی صفر ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم خود پسندی، خود پرستی اور انا پرستی کا شکار ہیں، انہیں نفسیاتی معائنے کی ضرورت ہے، وہ ملک کے لیے سیکیورٹی تھریٹ بن چکے ہیں، یہ اپنے ذاتی اور سیاسی فائدے کے لیے ملکی مفاد کو دا پر لگا رہے ہیں، اس حکومت نے ملک پر قرضوں میں ریکارڈ اضافہ کیا۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جتنی مہنگائی، غربت اور بے روزگاری، جتنی سفارتی تنہائی کا پاکستان آج شکار ہے اس سے پہلے کبھی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا۔میڈیا سے گفتتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم پر سخت الفاظ میں تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کلین بولڈ ہوگئے اور پیچ پر لیٹ گئے ہیں کہ میں نے پچ نہیں چھوڑنی، عمران خان ذہنی طور پر کھسک گئے ہیں، سی پیک گیم چینجر منصوبہ تھا اس عظیم منصوبے کو آپ نے رول بیک کیا۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان نے غلط بیانی بند نہیں کی تو ہم ان کو منہ توڑ جواب دیں گے، جب آپ اقتدار سے جائیں گے تو اپ کی کرپشن کے ثبوت قوم کے سامنے آئیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں