ق لیگ نے ایک بار پھر پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھ دیا

اسلام آباد (پی این آئی ) ق لیگ نے ایک بار پھر حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ رکھ دیا اور کہا ہمیں کلئیر بتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا اور ق لیگ قیادت کے درمیان ملاقات کا احوال سامنے آگیا ، ذرائع ق لیگ کا کہنا ہے کہ بات سنی ہے، فیصلے کا اختیارصرف پرویز الٰہی کو ہے، ق لیگ نے ایک بارپھرپنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ سامنے رکھ دیا۔نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ

اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات سامنے رکھ دیے، پرویز الٰہی سیاہ کریں یا سفید ان کے ساتھ ہیں۔پی ٹی ائی وزرا نے کہا کہ ہم وزیراعظم کا مکمل اعتماد لے کر آئے ہیں ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کا ارادہ رکھتےہیں تاہم تبدیلی کب کرنی ہے،نہیں بتایا۔رہنما ق کا کہنا تھا کہ ہمیں کلئیربتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتےہیں، عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلےکلئیر کریں،بعد میں کوئی فائدہ نہیں ، جس پر وفاقی وزرا نے کہا ہم لگے ہوئے ہیں ، آپ کو طے کرہی بتائیں گے۔

یادرہے کہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے باضابطہ دعوت نامے کے باوجود وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے ہونے والی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو نہ کی اور واپس روانہ ہو گئے ۔ واپسی کے موقع پر صحافیوں نے چلتے چلتے سوالات کئے جن کے جوابات دئیے گئے ۔ روانگی کے موقع پر صحافیوں نے شاہ محمود قریشی سے چوہدری پرویز الٰہی سے ملاقات کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے کہاکہ چوہدری پرویز الٰہی سے ملاقات

زبردست رہی ۔صحافی نے سوال کیا چوہدری برادران آپ کو یہاں سے خالی ہاتھ تو نہیں لوٹا رہے جس کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ نے ہمیںکبھی خالی ہاتھ نہیں لوٹایا ۔ ایک اور صحافی کے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے چہرے پر کسی قسم کی مایوسی نہیں ہے ۔ صحافی نے پرویز خٹک سے سوال کیا کہیں عمران خان کی حکومت کا پتہ کٹ تو نہیں چکا جس پر پرویز خٹک نے فوری جواب دیا اللہ نہ کر ے۔ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ

معاملات اتنے سیدھے نہیں جتنے لگ رہے ہیں۔مسلم لیگ (ق ) کے رہنماطارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پارٹی نے فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویز الٰہی کو دیدیا ہے ، وہ سیاہ کریں یا سفید ان پر منحصر ہے ، ہمارے آپشنز محدود ہو چکے ہیں،ہم اسی ماہ فیصلہ کر لیں گے ،ہماری طرف سے کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں