پی ٹی آئی جلسے کیلئے فی بندہ کتنے ہزار روپے دے کر لوگوں کو اکٹھا کر رہی ہے؟ ن لیگ نے الزام عائد کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا ہےکہ پی ٹی آئی جلسے کیلئے سرکاری وسائل سے فی بندہ 6 ہزار روپے دے کر لوگوں کو اکٹھا کیا جارہا ہے، بزدار نے پنجاب میں لوٹ سیل لگائی رکھی ہے، عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ان کے کرپشن کے کیسز اور تمام سیاہ کارنامے سامنے آجائیں گے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس کے خلاف کھڑی ہیں۔

 

بزدار نے پنجاب میں لوٹ سیل لگائی رکھی ہے، عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ان کے کرپشن کے کیسز اور تمام سیاہ کارنامے سامنے آجائیں گے۔رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومت جلسوں کےلئے سرکاری وسائل استعمال کر رہی ہے، 27 تاریخ کے جلسے کیلئے سرکاری وسائل سے 6 ہزار روپے دے کر لوگوں کو اکٹھا کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 4 سال کوئی کام نہیں کیا اب کہتا ہے لوگ برائی کیخلاف کھڑے ہوں، ملک کی سب سے بڑی برائی خود عمران خان ہے۔مزید برآں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آج نیوز کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ عمران خان کی پالیسی ہے نہ رہے بانس نہ بجے بانسری ، کوئی غیر آئینی اقدام ہوا تو عمران خان خوش ہوں گے ، مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ، ہمارے پاس سرپرائز در سرپرائز ہیں۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان جو کہتا ہے کہ میں 27 مارچ کو سرپرائز دوں گا ، ہم اس کے سرپرئز سے پہلے اسے سرپرائز دیں گے ، عمران خان جو ذہنی الجھاؤ کا شکار ہے اور اس کا ذہن کا مرض بڑھتا جارہا ہے اس کو اور بڑھائیں گے ۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا ، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا، مشورے کیلئے کبھی بھی شہبازشریف کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا۔

 

شہبازشریف کے ساتھ بیٹھ کر اپنی توہین کیوں کروں؟ اپوزیشن نے اپنے سارے پتے شو کردیے ہیں لیکن میں عدم اعتماد کی تحریک کی ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپنے تمام پتے ظاہر کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں جو کچھ کر رہا ہوں وزارت عظمیٰ کے لیے نہیں کر رہا، عدم اعتماد کے دوران ان کے ساتھ کتنے لوگ رہیں گے انہیں علم نہیں، ان کے پاس جو لوگ ہیں وہ بھی نہیں جائیں گے، میں ان چوروں کے دباو میں آکر استعفیٰ کیوں دوں؟ میں نے لڑائی شروع ہی نہیں کی تو ہاتھ کیسے کھڑے کردوں گا، حکومت گر گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا، نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، نیوٹرل والی بات اچھائی کو پھیلانے اور برائی کو روکنے کیلئے کی گئی، اپوزیشن سے کبھی بھی بلیک میں نہیں ہوں گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں