تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کیلئے عامر لیاقت کی اہلیہ دانیا شاہ بھی میدان میں آگئیں

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے ہمراہ ان کی اہلیہ دانیہ بھی موجود تھیں۔واضح رہے کہ گذشتہ چند ماہ سے عامر لیاقت حسین کی وزیراعظم عمران خان سے ناراضی کی خبریں مقامی میڈیا میں چل رہیں تھیں اور پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی وزیراعظم سے ملاقات کا وقت نہ دینے پر بھی خفا نظر آرہے تھے۔

 

 

بدھ کو ملاقات کے بعد عامر لیاقت حسین نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’وزیراعظم سے ملاقات، بہت ساری باتوں پر انہیں قائل کرلیا، ماحول نہایت خوش گوار، وقت ہنستے مسکراتے گزر گیا پتا ہی نہ چلا۔‘ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے انہیں ان کی شادی پر مبارک باد دی اور ان کی اہلیہ سے پوچھا کہ ’عامر خیال رکھتا ہے یا نہیں؟‘ملاقات کے بعد صحافیوں نے ان کی گاڑی کو روک کر ان سے سوال کیا کہ کیا ان کی اہلیہ نے ان کی وزیراعظم سے ایک بار پھر دوستی ہوگئی ہے؟اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عامر لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ ’دوستی تو ہماری پہلے سے تھی، دوستی کبھی ختم نہیں ہوئی تھی لیکن ابھی ووٹ کا کوئی فیصلہ تھوڑی ہوا ہے۔‘واضح رہے پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرارکھی ہے جس پر ابھی ووٹنگ ہونا باقی ہے۔

 

قومی اسمبلی کے سپیکر نے پارلیمنٹ کا اجلاس 25 مارچ کو بلا رکھا ہے جس کے بعد تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کی تاریخ کا فیصلہ ہوگا۔عامر لیاقت حسین کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں ان کی بیوی کی موجودگی پر سوشل میڈیا صارفین طرح طرح کے تبصرے کرے ہوئے نظر آرہے ہیں۔مقدس فاروق اعوان نامی صارفہ نے لکھا ’دانیہ شاہ بھی تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لیے میدان میں آگئیں۔‘عامر خان نامی صارف نے لکھا ’عامر بھائی لگتا ہے بھابھی نے ضد کی ہوگی کہ میں نے ایک بار خان سے ملنا ہے اسکے بعد بے شک آپ پی ٹی آئی چھوڑ دیں۔‘واضح رہے اٹھارہ سالہ دانیہ شاہ کراچی سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کی تیسری بیوی ہیں۔ انہوں نے دانیہ سے شادی کا اعلان پچھلے مہینے کیا تھا۔سیدہ دانیہ شاہ کا تعلق پنجاب کے شہر لودھراں سے ہے اور وہ ایک سرائیکی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں