تازہ ترین

ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ترقیات) کی زیر صدارت آزاد کشمیر ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا اجلاس، کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج کے 49 ارب سے زائد مالیت کے 10 منصوبہ جات زیر غور لائے گئے

مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادکشمیرکے ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ترقیات) ڈاکٹر ساجد محمود چوہان کی زیر صدارت آزادکشمیر ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا رواں مالی سال کا گیارواں اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوا، اجلاس حکومت پاکستان کے نمائندہ اور متعلقہ محکمہ جات کے سیکرٹری صاحبان اور محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کے آفیسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج کے 49ارب سے زائد مالیت کے 10منصوبہ جات زیر غور لائے گئے۔

اجلاس میں کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج کے تحت جن منصوبہ جات کو زیر غور لایا گیا ان میں محکمہ رسل و رسائل کے زیر اہتمام لائن آف کنٹرول کی متاثرہ آبادی کی بحالی کا 21ارب سے زائد مالیت کا منصوبہ، محکمہ فزیکل پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ کے تحت آزادکشمیر میں سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے قیام کا 95کروڑ سے زائد مالیت کا منصوبہ، کوٹلی شہر کی سیوریج لائن کا 3.5ارب مالیت کا منصوبہ، لائن آف کنٹرول کی متاثرہ آبادی کی بحالی کا 10ارب سے زائد مالیت کا منصوبہ، محکمہ صحت کے زیر انتظام آزادکشمیر کے 04تدریسی ہسپتالوں میں بنیادی طبی سہولیات کی فراہمی کا 5.6ارب مالیت کا منصوبہ، آزادکشمیر میں 07ڈویژنل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں بنیادی طبی سہولیات کی فراہمی کا 01ارب سے زائد مالیت کا منصوبہ، راولاکوٹ میں نرسنگ کالج کے قیام کا 83کروڑ مالیت کا منصوبہ اور بنیادی طبی مراکز کے استحکام کا 68کروڑ سے زائد مالیت کا منصوبہ، میڈیکل کالج پونچھ کی عمارات کی تعمیر کا منصوبہ لاگتی 02ارب 72کروڑ روپے اور شعبہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے تحت کشمیر ڈویلپمنٹ پیکج کے لیے PMUکے قیام کا منصوبہ لاگتی 02ارب زیر غور لایا گیا۔اجلاس میں حکومتی ہدایات کے تحت محکمہ پولیس کو جدید خطو ط پر استوار کرنے کے لیے آزادکشمیر میں خدمت مراکز کے قیام کا 05کروڑ مالیت کا منصوبہ، آزادکشمیر کے 03ڈویژنل ہیڈکوارٹر ز میں محکمہ پولیس کے زیر انتظام سیف سٹی پراجیکٹ مالیتی 06کروڑ روپے اور آزادکشمیر پولیس کو جرائم کے ثبوت کے موقع پر دستیابی کے لیے گاڑیوں کی فراہمی کا 03کروڑ مالیت کے منصوبہ جات زیر غور لائے گئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر ساجد محمو دچوہان نے ہدایت کی کہ محکمہ جات ترقیاتی بجٹ کا تصر ف یقینی بنائیں اور ترقیاتی منصوبہ جات کی موثر مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں۔ ترقیاتی منصوبوں کو مقرر مدت کے اندر مکمل کیا جائے اور کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں