اسلام آباد ( نیوزڈیسک ) وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں جبکہ کل صبح تک عمران خان کے حق میں اچھا فیصلہ آجائے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ جوڈو کراٹے کا ہفتہ شروع ہونے والا ہے ، دھاوا بولا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا ، امپائر پاکستان کے ساتھ ہیں ،عمران خان کہیں نہیں جا رہے ، چار سال پورے ہو گئے ہیں ،صرف ایک سال رہ گیا ہے ، کسی رکن اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جائے گا۔
ایسا ہوا تو میں ذمہ دار ہوں گا، اسلام آباد کیلئے ایک ہزار ایف سی اہلکار اور ایک ہزار رینجرز اہلکار طلب کئے گئے ہیں ، انہیں عالمی سطح کے حالات کو دیکھنا ہوگا ، دنیا میں روس اور یوکرین کی جنگ چھڑی ہوئی ہے جبکہ گزشتہ روز امریکہ کا چین کیلئے لہجہ بھی دیکھنے والا تھا ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کا جو لانگ مارچ تھا اس سے زیادہ سکیورٹی دی ، جمہوری عمل میں ایک سال رہ گیا ہے ، ان سے الیکشن سے قبل 172 آدمی پورے نہیں ہونے ، ہمارے اتحادی مزے لوٹ رہے ہیں ، یہ سارے عمران خان کی طرف واپس آئیں گے ۔ اس وقت 172 ووٹوں کیلئے مارکیٹ میں بولیاں لگ رہی ہیں ، بِکنے والے اور بَکنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوتے ، وہ عوام کی نظر میں بھی رسوا ہو جاتے ہیں ، عمران خان پہلے سے زیادہ مقبول ہو گیا ہے کیوں کہ عوام مہنگائی اور بیروزگاری کو بھول کر ان چوروں کے پیچھے پڑ گئے ہیں ، یہ جو پانچ چھ خاندان ہیں جن کی اولادوں کی ساری جائیدادیں بیرون ممالک ہیں یہ یاد رکھیں کہ کوئی تصادم ہو گیا تو نتیجہ انتہائی الٹا نکلے گا۔
پھر انہیں دس سال انتظار میں گزارنے پڑیں گے ۔شیخ رشید نے کہا کہ ساری قوم دیکھ رہی ہے کہ عمران خان کے اتحادی ساتھ کھڑے ہیں ، غیرت مند ، با ضمیر ، اور اصلی دوست اتحاد کے وقت میں ساتھیوں کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے ، امتحان کےدنوں میں پیٹھ دکھانے والے کو لیڈر نہیں مانا جاتا ، 23 سے 30 مارچ کا ہفتے میں عمران خان سرخرو ہوگا ، میں آخری گزارش کرتا ہوں کہ ملک کو انارکی کی جانب مت جانے دیں ، مولانا صاحب فرماتے ہیں کہ لاٹھیاں تیل میں بھگوئی ہیں ، یہ گفتگو ان کو زیب نہیں دیتی ، عدم اعتماد ایک جمہوری عمل ہے ، اسے خوش اسلوبی سے نبھانا چاہئے ۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کچھ ایم این ایز کو ڈر ہے کہ انہیں آئندہ الیکشن میں ٹکٹ نہیں ملے گا ، دوسری جماعتیں انہیں ٹکٹوں کا لالچ دے رہی ہیں ، عمران خان کے جلسے ان ارکان کی سوچ بدل دیں گے ، جلسہ کرنا سب کا حق ہے ، میں تو کہتا ہوں کہ عمران خان نے دیر کر دی ہے۔
اگر یہ جلسے پہلے کرتے تو عوام کا رسپانس دیکھتے ہوئے اپوزیشن کبھی عدم اعتماد کی طرف نہ آتی ، مسلم لیگ (ق) سے متعلق کچھ کہوں تو وہ خفا ہو جاتے ہیں ، چودھریوں کو یہی مشورہ دوں گا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں ، باقی ان کا فیصلہ ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سالوں بعد او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس پاکستان میں ہونے جا رہا ہے ، چین کے وزیر خارجہ کی بھی آمد متوقع ہے ، ملک میں کرکٹ میچز بھی ہو رہے ہیں ، سب جماعتوں کوپاکستان کو اولیت دینی چاہئے ، ذمہ داری کا ثبو ت دینا چاہئے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں