پشاور، جسمانی اعضاء اور فنگر پرنٹ سے خودکش بمبار کی شناخت کر لی گئی، کون کون پکڑا گیا؟

پشاور (پی این آئی) جمعہ کے روز پشاور کی جامع مسجد کوچہ رسالدار پر خودکش حملہ کرنے والے خودکش بمبار کے جسمانی اعضا اور فنگر پرنٹ سے دہشت گرد کی شناخت کر لی گئی ہے۔ صوبائی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث نیٹ ورک کا پتہ لگا لیا گیا ہے۔ یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کو لانے والے کچھ سہولت کاروں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ دہشت گرد اور اس کے ساتھیوں کو لانے والے رکشہ ڈرائیور تک پولیس نے رسائی حاصل کر لی ہے۔

خیبرپختونخوا کے پولیس حکام کے مطابق دہشت گرد تربیت یافتہ تھا، واقعے کے بعد جائے وقوع اور اطراف میں جیو فسنگ بھی کی گئی۔ پولیس حکام کے مطابق خود کش حملہ آور کے جسمانی اعضاء اور فنگر پرنٹس بھی حاصل کیے گئے جن سے اب اس کی شناخت کا دعویٰ سامنے آیا ہے، تاہم پولیس نے دہشت گرد کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی ہے۔یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ روز پشاور پولیس کی جانب سے خودکش حملہ آور کے خاکے تیار کر لینے کا دعویٰ بھی سامنے آیا تھا۔

اس حوالے سے سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور اپنے طریقہ واردات سے کافی تربیت یافتہ لگ رہا تھا اور لگتا ہے کہ اس نے 3 سے 4 سال تک تربیت حاصل کی تھی۔ سی سی پی او کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے سب سے پہلے مسلح کانسٹیبل کو نشانہ بنایا، پھر ڈیڑھ سیکنڈ میں دوسرے کانسٹیبل کو سینے پر گولی ماری۔ غیرمسلح کانسٹیبل سینے میں گولی لگتے ہی دوڑا تھا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں