پشاور،اسلام آباد ( پی این آئی ) پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم 30 افراد شہید جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور پہلے پولیس اہلکار کے پاس آیا، پھر دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان،
وزیر داخلہ شیخ رشید ،سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی ، سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر نے خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔پولیس کے مطابق دھماکا قصہ خوانی میں کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں ہوا جس میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کی لاشیں لیڈی ریڈنگ اسپتال لائی گئی ہیں جب کہ زخمیوں کوبھی اسپتال میں طبی امداد دی جاری ہے۔ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال نے دھماکے میںٰ 30 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ قصہ خوانی بازار کی مسجد میں ہونے والا دھماکا خود کش تھا،
سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور سکیورٹی کے لیے مسجد کے گیٹ پر دو کانسٹیبل تعینات تھے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور پہلے پولیس اہلکار کے پاس آیا، پھر دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہوا اور دوسرا زخمی ہے۔ہارون الرشید کا بتانا تھا کہ دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ، آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی مکمل تفصیلات بتائی جاسکیں گی۔
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا ہے جس کے بعد دھماکے کی نوعیت کے بارے میں بتایا جائے گا۔ عینی شاہد کے مطابق کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر 5 سے 6 فائر کیے اور پھر تیزی سے مسجد کے اندر داخل ہوا اور خود کو اڑا دیا ، خودکش حملہ آور نے خود کو منبر
کیسامنے اڑایا اور دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹرسیف کا کہناہے کہ اطلاع ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، دہشت گردوں کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اورکارروائی کی۔ صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، وزیر داخلہ شیخ رشید ،سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی ، سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر نے خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔۔ صدر مملکت نے شہدائ کے لواحقین سے اظہار ہمدردی ، شہدائ کیلئے دعائے مغفرت کی ۔
صدر مملکت نے زخمی ہونے والے افراد کیلئے جلد صحت یابی کی دعا کی ۔وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں دہشتگردی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی کے پی سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دھماکا المناک ہے، یہ ملک کو کمزور کرنے کی سازش ہے، ہلاکتوں کی بڑی تعداد ہے،
اس پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے، وزیر داخلہ نے بم دھماکے سے جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوے شہید ہونے والے نمازیوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور آئی جی پولیس سے رابطے میں ہیں۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ہسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔
محمود خان نے صوبائی کابینہ اراکین بیرسٹر محمد سیف اور کامران بنگش کو فوری طور پر ہسپتال پہنچنے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کارروائیوں اور زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے کاموں کی نگرانی کریں۔محمود خان نے آئی جی خیبرپختوںخوا سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ ان کا کہنا تھا کہ عبادت گاہ میں نمازیوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی اور ظالمانہ فعل ہے جتنی کی جائے کم ہے،
اس بہیمانہ واقعے کے مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پشاور میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس افسوسناک واقعے کے نتیجے میں ہونیوالے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس ہوا۔شاہ محمود قریشی نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے پشاور بم دھماکے پر اظہارِ مذمت کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری فواد حسین کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تحقیقات کے بعد عوام کو واقعے کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا، انہوں نے واقعے میں جانی نقصان پر اظہارِ افسوس کیا۔چوہدری فواد حسین نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا کی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور میں ہونیوالی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے قصہ خوانی بازار میں بم دھماکے پر اظہار تشویش کیا اور کہا کہ دہشتگردی کی نرسریوں کو ختم کیا جاتا تو یہ واقعہ پیش نہیں آتا ،
دہشتگردی گرد ملک اور قوم کے دشمن ہیں ان کو دشمن سمجھ کر کچلنا ہوگا ۔آصف زرداری نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کیا جائے، پشاور واقعہ میں ملوث دہشت گردوں، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ دہشت گرد ملک،
قوم اور دین اسلام کے دشمن ہیں۔فرخ حبیب نے پشاور قصہ خوانی جامع مسجد میں دھماکے کی مذمت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ جس کو اللہ تعالیٰ کے گھر کی حرمت نہیں وہ انسان کہلانے کے لائق بھی نہیں، پاکستان کی مسلح افواج اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے اس واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر دل غمزدہ ہے، دہشت گردی کے خلاف جانیں دینے
والوں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، کے پی کے حکومت زخمیوں کو ہر ممکن بہتر علاج کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ فرخ حبیب کا مزید کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں دہشتگردی کی مذمت کی ہے، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے
معصوم نمازیوں کو نشانہ بنا کر انسانیت پر حملہ کیا ہے۔حکومت دہشتگردی میں ملوث عناصر اور ان کے سہولتکاروں کو فوری گرفتار کرے، بلاول بھٹو زرداری نے دھماکہ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ زخمیوں کو علاج و معالجے کی بہتر سہولیات مہیا کی جائیں۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی عملدرآمد نہ ہونا افسوسناک ہے۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور بم دھماکے پر بھی مذمتی بیان جاری کیا ہے،
ان کا کہنا ہے کہ پشاور بم دھماکہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، نماز جمعہ کے دوران حملہ سفاکیت کی بدترین مثال ہے، زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جائے، انہوں نے ہدایت دیں کہ جے یو آئی کارکن فوری طور پر ہسپتال پہنچیں اور زخمیوں کی ہر قسم کی امداد کریں، حکومت امن وامان میں ناکام ہوچکی ہے ،عوام کو خود ہی اپنا تحفظ کرنا پڑے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی سنگین ہوتی صورتحال لمحہ فکریہ ہے۔شہباز شریف نے کوچہ رسالدار، پشاور میں مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود نمازیوں پر یہ اندوہناک حملہ کرنے والے نہ مسلمان ہو سکتے ہیں
نہ ہی انسان۔انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی سنگین ہوتی صورتحال لمحہ فکریہ ہے، طویل عرصے سے بار بار توجہ دلا رہا ہوں کہ سر اٹھاتی دہشت گردی پر سنجیدگی سے غور کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی واپسی ملک وقوم کے لئے نیک فال نہیں، اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں مقام بلند عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے آمین۔اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر نے کہا
کوچہ رسالدار جامع مسجد میں ہونے والا دھماکہ دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا دہشتگرد کاروائیوں میں ملوث عناصر انسانیت اور ملک کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا دہشتگردی میں ملوث عناصر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا عبادت گاہوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے انسانیت کے نام پر دھبہ ہیں۔ پوری قوم ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے متحد ہے،ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ دہشتگردی میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے دھماکے میں شہید ہونیوالوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے شہدائ کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ۔ چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی نے بھی پشاور قصہ خوانی کی جامع مسجد میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوے شہید ہونے والوں کی بلند درجات اورزخمیوں کی جلدصحت یابی کی دعا کی ۔
چئیرمین سینیٹ نے کہا ملک دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے،پوری قوم دہشت گردی کے خلاف یکجا ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گرد امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا چاہتے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مرزا محمد آفریدی، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم اور قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے بھی پشاورقصہ خوانی کی جامع مسجد میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہدا کے درجات کی بلندی اورلواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں