تیل کی قیمتیں ساڑھے سات سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

کیف(پی این آئی)یوکرین پر روس کے حملے کے بعد ترسیلی نظام میں تعطل آنے کے خدشے کے پیش نظر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں تقریباً ساڑھے 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق منگل کو خام تیل کی قیمتوں میں تقریباً 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔مئی کے مہینے کیلئے ہونے والے برینٹ کروڈ آئل کے سودے 7.83 ڈالر اضافے کے بعد 105.80 ڈالر فی بیرل پر طے ہوئے۔

اس کے علاوہ امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے اپریل کے کیلئے ہونے والے سودے 8.27 ڈالر فی بیرل اضافے کے بعد 103.99 ڈالر فی بیرل پر ہوئے۔کاروبار کے دوران برینٹ کروڈ آئل اگست 2014 اور ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ جولائی 2014 کے بعد کی بلند ترین سطح پر دیکھے گئے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کی وجہ سے سپلائی میں تعطل اور قیمتوں میں اضافے کو روکنے کیلئے عالمی توانائی ایجنسی کے رکن ممالک اپنے اسٹریٹجک پیٹرولیم ریزروز میں سے 6 کروڑ بیرل تیل مارکیٹ میں جاری کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ قلت کی وجہ سے قیمتیں اوپر نہ جائیں۔اس معاملے پر تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس کے مذاکرات بدھ کو ہونے کا امکان ہے۔

یوکرین پر حملے کی وجہ سے امریکا اور یورپی یونین نے روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں اور روسی کمپنیوں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں جس کہ وجہ سے روس سے تیل خریدنے والے ممالک کو ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔خیال رہے کہ روس یومیہ 40 سے 50 لاکھ بیرل خام تیل برآمد کرتا ہے جبکہ 20 سے 30 لاکھ بیرل تیل کی ریفائنڈ مصنوعات برآمد کرتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں