حکومت تبدیل ہونے کا امکان۔۔؟ چوہدری پرویز الٰہی نے اپوزیشن کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

لاہور(پی این آئی)اسپیکر پنجاب اسمبلی اور حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے مرکزی راہنما چوہدری پرویزالہی نے کہا ہے کہ وفاق یا پنجاب میں حکومت تبدیل ہونے کا کوئی امکان نہیں‘سیاسی لوگ ہیں کسی پر دروازے بند نہیں کرسکتے جو بھی ملاقات کرنے آئے گا اس سے ملاقات ضرور کریں گے مگر تحریک انصاف کے ساتھ ہمارا اتحاد برقرار رہے گا۔

پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں صحافیوں کے وفد سے غیررسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اتحادیوں میں چھوٹے موٹے اختلافات ہوتے رہتے ہیں جنہیں مل بیٹھ کر حل کرلیا جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ انہیں غیرسرکاری طور پر وزیراعظم عمران خان کے دورہ لاہور اور وفاقی کابینہ کے اجلاس کی پیشگی اطلاع تھی انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں سیاسی طور پر زندہ رہنے کے لیے بیان بازی کرتی رہتی ہیں جنہیں سیریس نہیں لینا چاہیے انہوں نے مزاح میں کہا کہ یہ ”فیک نیوز“ہوتی ہیں.دریں اثنا مسلم لیگ قائداعظم کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد فیصلہ کرئے گی ‘سیاسی ملاقاتوں کے بارے میں وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف کی سنیئرلیڈرشپ کو اعتماد میں لیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ق)کے تحریک انصاف کے ساتھ کوئی اتنے بڑے مسائل نہیں کہ وہ حکومتی اتحاد کو چھوڑکر اپوزیشن کے ساتھ پڑے۔انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ امکانات ہیں کہ ان کی جماعت آئندہ انتخابات میں بھی تحریک انصاف کی اتحادی ہو کیونکہ مسلم لیگ(نون) اور پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمارا اتحاد تقریبا ناممکن ہے ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ق) کے ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن کا لانگ مارچ ہویا احتجاج یہ آئندہ عام انتخابات کی تیاری کا حصہ ہیں چوہدری پرویزالہی کو وزیراعلی پنجاب بنائے جانے کے حوالے سے اطلاعات کو انہوں نے بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا کہ چوہدری پرویزالہی ڈیڑھ سال کی وزارت اعلی کیوں قبول کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پنجاب کی وزارت اعلی چاہیے ہوگی تو ہم آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف اور دیگر اتحادی جماعتوں سے بات کریں گے اور پورے پانچ سال کی مدت لیں گے انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں پر تجزیہ نگار ٹیلی ویژن چینلزپر بیٹھ کر اپنے اندازے لگاتے ہیں کیا ان میں سے کوئی ان میٹنگزمیں موجود ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحبان وضع دار لوگ ہیں جن کے دروازے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے کھلے رہتے ہیں تاہم وہ ملتے سب سے ہیں مگر فیصلہ پارٹی کی پالیسی کو سامنے رکھ کر کیا جاتا ہے جو کہ بڑی واضح ہے کہ مسلم لیگ (ق) تحریک انصاف کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل ہے اور رہے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں