نور مقدم کے قاتل ظاہر جعفر کو سزائے موت ، والدین بری کر دیئے گئے، عدالت نے فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) بیدردی سے قتل کر دی جانےو الی نور مقدم کے قاتل ظاہر جعفر کواسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نور سزائے موت سنا دی ہے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج عطاء ربانی نے نور مقدم قتل کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کے ملازم مالی جان محمد اور چوکیدار افتخار کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی۔

عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی، خانساماں جمیل اور تھراپی ورکس کے ملازم تمام ملزمان کو بری کر دیا۔دورانِ سماعت ملزم ظاہر جعفر، اس کے والد ذاکر جعفر اور گھریلو ملازمین کو عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان کو جیل کی وین میں اڈیالہ جیل سے ایف ایٹ کچہری لایا گیا۔جج عطاء ربانی نے پولیس کو حکم دیا کہ میں نے ملزمان سے بات کرنی ہے، سب باہر چلے جائیں۔جج کے حکم پر کمرۂ عدالت سے میڈیا، وکلاء اور غیر متعلقہ افراد کو باہر نکال دیا گیا۔آج عدالت پہنچنے پر مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب پُرامید ہیں کہ نور مقدم قتل کیس میں آج انصاف ملے گا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں