5سیٹوں والی جماعت کو وزارتِ اعلیٰ نہیں دی جاسکتی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ق لیگ کے مطالبے کی مخالفت کر دی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سنیئرنائب صدر شاہد خاقان عباسی نے پنجاب میں عدم اعتماد کی صورت میں وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے کی مخالفت کر دی۔نجی ٹی وی  کے پروگرام میں پنجاب میں وزارت اعلیٰ پرویز الہیٰ کو دینے سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پنجاب میں کوئی عدم اعتماد کی تحریک نہیں آرہی۔

جب وفاق نہیں رہے گا تو پنجاب کی اسمبلی بھی نہیں رہے گی تاہم اصولی بات یہ ہے کہ پانچ سیٹوں والی جماعت کو وزرارت اعلیٰ کا عہدہ نہیں دیا جاتا ہے۔یہ ڈیل ممکن نہیں ہے کہ جس جماعت کے پانچ ممبران ہوں اس کو آپ پنجاب کی حکومت دے دیں۔دوسری جانب شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم ٹھیک کہتے ہیں گھبرائیں نہیں کیونکہ اب وزیراعظم کے گھبرانے کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں. انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے ملکی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا مہنگائی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔پیٹرولیم مصنوعات ،گیس اوربجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر کا عہد ہ ریاست کا عہدہ ہوتاہے لیکن اب صدر مملکت کا کام صرف آرڈیننس جاری کرنا ہے میڈیا اور عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے. انہوں نے کہا ہے کہ معلوم نہیں پیکا آرڈیننس کی کیاضرورت تھی پیکا ایکٹ کے ذریعے عوام کی آواز دبانا مقصد ہے پولیس اور ادارے عمران خان کی انتقامی کارووائی کا حصہ نہ بنیں. انہوں نے کہا کہ بنیاد مقدمات بنائے جارہے ہیں،پراسیکیوٹر کو بھی کیس کا پتہ نہیں ہوتاوزیر،وزیراعظم اور چیئرمین نیب الزامات لگانے سے تھکتے نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں