میری وزارت کو 88ٹارگٹ دیئے گئے اور تمام پر کام مکمل کیا، وفاقی وزیر مراد سعید اپنی کردار کشی پر آبدیدہ ہو گئے

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں پتا تھا کہ پرفارم کرنا اتنا بڑا گناہ ہے، پارلیمنٹ میں عام آدمی پہنچتا ہی نہیں اور اگر پہنچ جائے تو غلیظ تعلق کا بولتے ہیں، ان کی وزارت کو 88 ٹارگٹ دیے گئے اور انہوں نے ان پر 100 فیصد کام مکمل کیا ، وہ اچانک پارلیمنٹ نہیں پہنچ گئے بلکہ انہوں نے طویل جدوجہد کے بعد یہ مقام حاصل کیا ہے۔

اپنے خلاف استعمال ہونے والی غلیظ زبان پر قانونی کارروائی ان کا حق ہے، اس پر کارروائی کیسے ہونی ہے اس کا ذمہ دار ایف آئی اے ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ سیاستدانوں نے پارلیمنٹ کو جاگیر بنا رکھا ہے، پارلیمنٹ تک عام آدمی پہنچتا نہیں اگر پہنچے تو غلیظ تعلق کا بول بولتے ہیں، وہ سنہ 2013کی صبح اچانک اٹھ کر پارلیمنٹ نہیں پہنچے بلکہ انہوں نے طویل سیاسی جدوجہد کے بعد یہ مقام حاصل کیا۔ وہ دلائل سے بات کرتے ہیں تو ان کے خلاف غلیظ اور نازیبا گفتگوکی جاتی ہے، آغا رفیع ، قادرپٹیل، راناثنا اور حمداللہ جیسے لوگ غلیظ گفتگو شروع کرتےہیں، یہ کہتےتھےمرادسعیدبھی گالی دیتا ہے پوچھا تو کہا فرزند زرداری کہتاہے، جاوید لطیف نے ان کی بہنوں کے بارے میں بات کی۔انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف گزشتہ ایک ہفتے سے غلیظ مہم چلائی جا رہی ہے۔

انہیں پہلی مرتبہ معلوم ہوا کہ پرفارم کرنا گناہ کے طور پر سامنے آئے گا۔ انہوں نے اکیلے پرفارم نہیں کیا بلکہ 46 ہزار ملازمین کی کارکردگی کو وزیر اعظم کی طرف سے ایوارڈ دیا گیا، ان کی وزارت مواصلات کو 88 ٹارگٹ ملے اور انہوں نے انہیں 100 فیصد مکمل کیا۔صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کے حوالے سے مراد سعید کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹی وی پروگرام کا حوالہ دے کر قانونی کارروائی کی درخواست دی تھی، قانونی ٹیم کی مشاورت سے کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ غلیظ مہم پرایف آئی اےمیں شکایت کرنا ان کا قانونی و آئینی حق ہے، انہوں نے آئین پاکستان پر اعتماد رکھتے ہوئے قانونی راستہ اختیار کیا۔ ادارےکوان کی شکایت پر کیسے کارروائی کرنی تھی یہ سوال ان سےنہیں بنتا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں