شہزادہ چارلس کے خیراتی ادارے کیخلاف کارروائی کا فیصلہ، وجہ کیا بنی

لندن (پی این آئی) برطانیہ میں میٹروپولیٹن پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ شہزادہ چارلس کے خیراتی ادارے نے ایک سعودی شہری کو اعزازی مدد کی پیشکش کی تھی۔پولیس کے مطابق کہ وہ آنرز (بدسلوکی کی روک تھام) ایکٹ 1925 کے تحت مبینہ جرائم کی تحقیقات کر رہی ہے۔میٹ پولیس نے کہا کہ ابھی تک کوئی گرفتاری یا انٹرویو نہیں ہوا ہے۔پرنس فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ جاری تحقیقات پر تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا۔

دوسری جانب یہی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ میٹروپولیٹن پولیس کو اپنے مکمل تعاون کی پیشکش جاری رکھے ہوئے ہیں۔میٹ پولیس کی جانب سے تحقیقات کرنے کا فیصلہ گزشتہ ستمبر میں موصول ہونے والے ایک خط کے اس جائزے کے بعد کیا گیا ہے جس میں میڈیا رپورٹس کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ شہزادہ چارلس کے سابق ولی مائیکل فاوسٹ نے مبینہ طور پر سعودی شہری کے لیے اعزاز حاصل کرنے میں مدد کی پیشکش کی تھی۔اس کے فوراً بعد مسٹر فاوسٹ نے عارضی طور پر پیچھے گئے اور تب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ پرنس فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر خیراتی ادارے نے ان الزامات کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا ۔

فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ شہزادہ چارلس فاؤنڈیشن کے صدر ہیں لیکن اس کے روزمرہ کے کاموں میں شامل نہیں ہیں، چیریٹی کے ٹرسٹیز اس کی روزمرہ کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے ہیں۔ لہذا چارلس کو اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔میٹروپولیٹن پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ مبینہ جرائم کی تحقیقات کا فیصلہ ستمبر 2021 کے ایک خط کی تشخیص کے بعد کیا گیا ہے۔ یہ میڈیا رپورٹنگ سے متعلق ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایک سعودی شہری کے لیے اعزاز اور شہریت حاصل کرنے کے لیے مدد کی پیشکش کی گئی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں