اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے ایک مرتبہ پھر عوام پر پٹرول بم گراتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔وفاقی حکومت نے ایک مرتبہ پھر عوام پر پٹرول بم گرا دیا ، اور فی لٹر پٹرول کی قیمت میں 12 روپے 3 پیسے کا اضافہ کر دیا۔
اس سے قبل اوگرا نے سمری میں 12 روپے 3 پیسے فی لٹر اضافے کی تجویز وزیراعظم آفس کو موصول ہوئی ہے۔ یہ تجویز عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط کے مطابق دی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی سمری نظرثانی کےلئے وزارت خزانہ کو واپس بھیج دی تھی۔ اس وقت وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اتنا اضافہ نہیں کر سکتے۔اس سے قبل وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا تھا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا، یورپ امریکا تناؤ کی وجہ سےعالمی منڈی میں تیل مہنگا ہو رہا ہے، آخر ہم کتنی دیرتک پٹرول کی قیمتیں روک سکتے ہیں؟ ہمارے پاس بھی پٹرول کی قیمت بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔دوسری طرف یکم جنوری 2022 سے اب تک خام تیل کی قیمت میں 15 ڈالر فی بیرل تک کا اضافہ ہوچکا ہے جس کے بعد خام تیل کی قیمت 95.09 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے۔
اکتوبر 2014 کے بعد خام تیل کی یہ بلند ترین عالمی قیمت ہے اور ڈیڑھ ماہ کے دوران خام تیل کی قیمت میں 20 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔خیال رہے کہ یکم فروری کو وزیراعظم عمران خان نے پٹرول11روپے، ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سمری کو عوامی مفاد میں مسترد کردیا تھا جس کے باعث قیمتیں برقرار رکھی گئی تھیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس وقت حکومت اس بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو آزادی بوجھ سے بچانے کی کوشش کرے گی۔یاد رہے کہ ایک ماہ قبل قبل حکومت نے پٹرول کی قیمت میں فی لٹر 3 روپے ایک پیسے کا اضافہ کیا تھا اور قیمت 147روپے 83 پیسے ہو گئی تھی۔ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 33 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل کی فی لٹر نئی قیمت 114 روپے 54 پیسے ہو گئی تھی۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا اور نئی قیمت144روپے62پیسے ہوگئی تھی۔ مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت میں 3روپے کا اضافہ کیا گیا تھا اور قیمت نئی قیمت 116 روپے 48 پیسے ہوگئی تھی۔واضح رہے کہ نئے سال پر مہنگائی کا تحفہ دیتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات 4 روپے 15 پیسے تک مہنگی کردی تھی۔پٹرول کی قیمت میں 4روپے اضافہ کیا گیا تھا جسکے بعد پٹرول کی نئی قیمت 144روپے 82پیسےفی لٹر مقرر کردی گئی تھی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے اضافے کے بعد 141 روپے 62 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی جبکہ لائٹ ڈیزل 4 روپے 15 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا تھا، لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 111 روپے 6 پیسے مقرر کردی گئی تھی ۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 95 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد نئی قیمت 113 روپے 53 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں