فیصل واوڈا کی سینیٹ سے بھی چھٹی، بطور وزیر اور رکن پارلیمنٹ وصول کی گئی تنخواہ اور مراعات واپس کرنے کا حکم

اسلام آباد(پی این آئی) الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصل واوڈا نااہلی کیس کا فیصلہ سنایا۔چیف الیکشن کمشنر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فیصل واوڈا کا سینیٹ کی نشست کے لیے ان کا نوٹیفکیشن واپس لیا جاتا ہے۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد فیصل واوڈا اب سینیٹر بھی نہیں رہیں گے۔ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو بطور رکن پارلیمنٹ اور بطور وفاقی وصول کی تنخواہ اور مراعات بھی دو ماہ کے اندر واپس جمع کرانے کا حکم دیا ہے، فیصل واوڈ نااہلی کیس میں درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ وفاقی وزیر نے بطور

امیدوار قومی اسمبلی ریٹرننگ افسر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اپنی امریکی شہریت چھپائی، الیکشن کمیشن کے متعدد بار پوچھنے کے باجود فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی۔فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع چھپائے ، منی ٹریل نہیں دی اور ٹیکس بھی ادا نہیں کیا۔یہ درخواستیں 2 سال قبل الیکشن کمیشن میں مخالف امیدوار عبدالقادر مندوخیل ،

میاں فیصل اور آصف محمود کی جانب سے دائر کی گئی تھیں جن پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 3 فروری 2020 کو ہوا۔الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نا اہلی کیس کا فیصلہ 23 دسمبر کو محفوظ کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں