وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر بجلیاں گرا دیں

اسلام آباد(پی این آئی) تحریک انصاف کی حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر 160ارب روپے کا اضافی ’پرسنل انکم ٹیکس‘ لاگو کرنے کی منصوبہ بندی کر لی۔ ویب سائٹ ’پرو پاکستانی‘ کے مطابق حکومت یہ ٹیکس بھی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے حکم پر لاگو کرنے جا رہی ہے جس کے لیے رواں ماہ کے دوران ہی قانون سازی متوقع ہے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے جاری کی گئی ’کنٹری رپورٹ‘ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ٹیکس ریٹ میں اضافہ کرکے اور ٹیکس میں مزید طبقات کا استثنیٰ ختم کرکے مجوزہ حد تک ٹیکس جمع کرے گا۔ آئی ایم ایف کے مطابق ٹیکس کے متعلق نئی قانون سازی میں ٹیکس ریٹ اور انکم ٹیکس بریکٹس دونوں میں کمی لائی جائے گی۔ ٹیکس کریڈٹس میں اور الاؤنسز میں بھی کمی کی جائے گی۔اس قانون سازی سے معذورافراد، سینئر شہری اور زکوٰة لینے والے بھی متاثر ہو گے اور انہیں ملنے والے الاؤنسز بھی کم یا ختم کیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس قانون سازی میں بہت چھوٹے ٹیکس دہندگان کے لیے ایک سپیشل ٹیکس پروسیجر متعارف کرایا جائے گا۔

اضافی لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ وہ اس کے حکم پر ’پرسنل انکم ٹیکس‘ کے قانون کا مسودہ رواں ماہ کے آخر تک تیار کر لے گی، جس کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے گا اور ٹیکس سلیبس بڑھا کر تنخواہ دار طبقے پر 160ارب سے زائد کے اضافی ٹیکس عائد کر دیئے جائیں گے۔اس قانون کا اعلان آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کیا جائے گا اور اس کا اطلاق یکم جولائی سے ہو جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں